• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد بار کونسل کو خط، اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملہ، سپریم کورٹ پر حملے سے بڑا واقعہ، چیف جسٹس اطہرمن ﷲ

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من ﷲ نے کہا ہے کہ عدالت عالیہ پر حملے جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے ذمہ داروں سے سختی سے نمٹنا ضروری ہے ، یقین دلاتا ہوں ذلت آمیز واقعہ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، وقت کا تقاضا ہے بار کونسلز بھی خاموشی توڑ کر نئی روایت قائم کریں اور بدصورت عناصر کا سخت احتساب کر کے عدلیہ کا وقار قائم کریں اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملہ، سپریم کورٹ پر حملے سے بڑا واقعہ۔ گزشتہ روز وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اوراسلام آباد بار کونسل کو لکھے گئے خط میں چیف جسٹس اطہر من ﷲ نے کہا کہ چند وکلاءکے مس کنڈکٹ پر بار کونسل کو بطور چیف جسٹس غیر معمولی خط لکھ رہا ہوں،پوری قوم بار کونسلز کی طرف دیکھ رہی ہے کہ ایکشن ہو اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے، چیف جسٹس نے کہا کہ پرامید ہوں بار کونسلز اسلام آباد ہائی کورٹ پر حملہ کرنے والوں کا احتساب کریں گی، خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ آٹھ فروری کو وکلاءکے ہجوم نے چیف جسٹس بلاک اور چیمبر پر دھاوا بولا، موقع پر موجود سیکورٹی افسران نے مجھے بلاک سے جانے کی درخواست کی تاہم پولیس کے سینئر افسران کو کہا کہ مجھ سمیت ہم سب کا تعلق نوبل پیشے سے ہے ، واقعہ کے 30 منٹ کے اندر دیگر ججز صاحبان بھی میرے بلاک میں پہنچ گئے ، 12بج کر 45 منٹ پر سیکورٹی سٹاف نے چیمبر اور چیف جسٹس بلاک کو خالی کرایا ، مجھ سمیت کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔

تازہ ترین