دی ہیگ ( نیوز ڈیسک) امریکی پابندیوں کے خلاف ایران کو عالمی عدالت انصاف میں اہم کامیابی مل گئی۔ عالمی عدالت انصاف نے امریکی پابندیوں کے خلاف ایران کی درخواست کوقابل سماعت قرار دے دیا۔ ایران نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ عدالت جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں کو ختم کرے۔ عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ عدالت امریکا کے خلاف درخواست سننے کا اختیار رکھتی ہے۔ امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کونقصان پہنچا۔ خبر ایجنسی کے مطابق عالمی عدالت کے 15 ججوں نے مشترکہ فیصلہ تحریرکیا، تاہم ایک جج نے اختلاف کیا۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے عالمی عدالت کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، لیکن عالمی عدالت انصاف کا احترام کرتے ہیں۔ ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ یہ مقدمہ اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ عدالت نے ہمارے قانونی دلائل کو تسلیم نہیں کیا، اس سے مایوسی ہوئی۔ ادھرامریکا نے ایران کی اس تجویز پر کہ جوہری معاہدے میں واپس آنے کے لیے واشنگٹن اور تہران مربوط اقدام کریں، اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ بات چیت یا ان کی تجاویز پر غور کے لیے ابھی کچھ کام باقی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پیر کے روز کہا تھا کہ واشنگٹن کے ساتھ تعطل دور کرنے کا ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ یورپی یونین کا کوئی عہدے دار ایسے اقدامات تشکیل دے، جو 2015ء کے اس جوہری معاہدے کی بحالی میں مدد دیں، جس سے اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2018ء میں الگ ہو گئے تھے۔