• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عجب فتنہ ہَوا کا تھا (کورونا پر لکھے جانے والے کالم)

کالم نگار: زاہدہ حنا

مرتّب: گوتم حیات

صفحات: 135

قیمت: 500 روپے

ناشر: انسٹی ٹیوٹ آف ہسٹاریکل اینڈ سوشل ریسرچ، شہیدِ ملّت روڈ، کراچی۔

زاہدہ حنا اُردو کی معروف فِکشن نگار اور کالم نویس ہیں۔ اُن کے کئی افسانے، ناولٹ اور مضامین کے مجموعے شایع ہو کر علمی حلقوں میں وسیع پذیرائی حاصل کر چُکے ہیں، جب کہ اُنھوں نے مترجّم کے طور پر بھی نام کمایا ہے۔وہ اِن دنوں ایک اُردو روزنامے میں باقاعدگی سے کالم لکھتی ہیں اور قارئین کا ایک بڑا حلقہ اُن کے کالمز کا گرویدہ ہے۔

کورونا وبا نے جہاں زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا، وہیں لکھنے پڑھنے والے بھی اس کے اثرات سے محفوظ نہ رہ سکے، تاہم، اِسے خوش قسمتی ہی کہیں گے کہ لاک ڈاؤن کے عرصے میں بہترین ادب تخلیق ہوا، جس کی ایک واضح مثال اِس کتاب میں شامل کالمز ہیں۔ 

زاہدہ حنا نے کورونا کی عالم گیر وبا پر مختلف زاویوں سے قلم اُٹھایا اور چوں کہ اُن کا تاریخ کا مطالعہ بہت وسیع اور گہرا ہے، اِس لیے اپنے کالمز میں تاریخی حوالوں سے بھی بھرپور کام لیا۔ کسی ایک موضوع پر اِتنے زیادہ کالم لکھنا اور وہ ہوں بھی ایک دوسرے سے مختلف اور تازہ، یہ ہنر زاہدہ حنا ہی جانتی ہیں۔

اُنھوں نے اِن کالمز میں حکومتی پالیسیز کا پوسٹ مارٹم کیا، سائنس کی افادیت پر دلائل کے انبار لگائے، قومی رویّوں پر شکوہ کناں نظر آئیں، مگر مشکل حالات میں خود بھی پُرامید رہیں اور اپنے پڑھنے والوں کو بھی اُمید، ہمّت، جدوجہد کا پیغام دیتی رہیں۔

تازہ ترین