اسلام آباد(اے پی پی، جنگ نیوز) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیلم جہلم سرچارج کو فوری طورپر منسوخ کرنے اور یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی کی فی کلو قیمت میں 30 روپے اضافہ کرنےکی منظوری دیدی ۔وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان کے مہینے تک چینی، آٹا ، چاول اور دالوں کے نرخ برقرار رکھے جائیں گے۔اے پی پی کے مطابق اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے ای سی سی کے 28 جنوری کے اجلاس میں دی جانیوالی ہدایات کی روشنی میں یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن آف پاکستان پرروزمرہ ااستعمال کے ضروری اشیا کی رعایتی قیمتوں پرنظرثانی سے متعلق سمری پیش کی گئی،سیکرٹری صنعت وپیداوار نے بین الاقوامی مارکیٹ میں اتارچڑھاؤکی روشنی میں آٹا اورگھی کی قیمتوں کومعقول بنانے کے ضمن میں کئی تجاویزپیش کئے۔تفصیلی بحث ومباحثہ کے بعد ای سی سی نے قیمتوں کوجزوی طورپرمعقول بنانے کی منظوری دی گئی، ای سی سی نے وزیراعظم کی طرف سے امدادی پیکج کی روشنی میں یوٹیلیٹی سٹورز پرعام مارکیٹ میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود صارفین کوزیادہ سے زیادہ آسانیاں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے میسرز اوشئین وائیڈشپنگ کارپوریشن کو سال 2010 میں کوئلہ کی شپنگ کی مدمیں پاکستان اسٹیل ملز سے 5 لاکھ 80 ہزارڈالرکی واجب الادا رقم کی ادائیگی سے متعلق سمری کی بھی منظوری دی گئی۔وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکرٹری نے ٹیلی کام کے شعبہ سے متعلق ٹیکس مسائل بارے سمری پیش کی۔ای سی سی نے گزشتہ سال 20 اکتوبرکواس ضمن میں وزیراعظم کے مشیرڈاکٹرعشرت حسین کی قیادت میں ایک ذیلی کمیٹی بھی قائم کی تھی، ذیلی کمیٹی نے اجلاس میں اپنی تجاویز اورسفارشات پیش کئے۔ اجلاس میں تجاویز اورسفارشات کی منظوری دی گئی، ایف بی آر پہلے ان سفارشات کی تائیدکرچکاہے۔اجلاس میں وزارت توانائی (پیٹرولئیم ڈویژن) کی جانب سے معاہدے کی تقاضوں کوپوراکرنے کے تناظرمیں آف شورسپلائی کے کنٹریکٹروں کوادائیگیوں پرٹیکس سے متعلق سمری پیش کی گئی۔