• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شالیمار باغ، نور جہاں اور آصف جاہ کے مقبروں کو محفوظ بنانے کا فیصلہ

لاہور میں واقع صدیوں پرانے شالیمار باغ، نورجہاں اور آصف جاہ کے مقبروں کو محفوظ بنانےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت نے اس ضمن میں بھارت سے سرخ پتھر درآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے، پنجاب حکومت کی درخواست پر پتھر درآمد کرنے کیلئے تجارتی پابندی سے استثنا دیا گیا۔

تینوں مقامات کی تزئین و آرائش کرنے والا پاکستانی کنٹریکٹر بھارت سے پتھر درآمد کرے گا، بھارت سے 4ہزار 983 کیوبک فٹ سرخ پتھر در آمد کیا جائے گا۔

مغلیہ دور میں راجستھان کا سرخ پتھر لاہور کی عمارتوں میں استعمال کیا گیا، تینوں مقامات میں استعمال ہونے والا سرخ پتھر صرف راجستھان میں پایا جاتا ہے۔

شالیمار باغ کو ’شالامار باغ‘ بھی کہا جاتا ہے، ایرانی طرز پر بنے اس باغ کو مغل بادشاہ شاہ جہاں نے 1641ء میں تعمیر کروایا تھا۔

ملکہ نورجہاں کا پیدائشی نام مہرالنساء تھا، ملکہ نورجہاں کا مقبرہ مغل شہنشاہ نورالدین جہانگیر نے تعمیر کروایا تھا۔

آصف جاہ کا اصل نام مرزا ابوالحسن تھا۔ وہ لاہور کے صوبے دار مرزا غیاث بیگ کے بیٹے اور ملکہ نورجہاں کے بھائی تھے۔

آصف جاہ کا مقبرہ شاہدرہ میں مقبرہ جہانگیر کے قریب واقع ہے۔

تازہ ترین