لاہور(نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسی)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ بظاہر نیوٹرل لگتی ہے، اداروں کی غیر جانبداری کو خوش آمدید کہنا چاہئے۔
سینیٹ الیکشن کے بعد وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد آسکتی ہے، ہمارے ووٹ کم، حکومت کو ٹف ٹائم دینگے،پی ڈی ایم کامقصدسلیکٹڈ کوگھربھیجناہے،یوسف گیلانی کے سینیٹرانتخاب سے بحالی جمہوریت کاباب شروع ہوگا۔
بدھ کے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ڈسکہ میں حکومت کی چوری پکڑی گئی،پی ڈی ایم سینیٹ انتخابات کے بعدبھی متحدرہےگی۔
مارچ کے آخرمیں مارچ ہوگا، چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم نے اس سلیکٹڈ اور نااہل حکومت کو نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا۔
ہم سب نے مشترکہ طور پر پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے کام کیا اور کامیاب ہوئے اور اب حکومت نے ہمارے خوف سے کم ازکم اپنےارکان سے بات کرنا شروع کردی ہے جن کو وہ گذشتہ 30 ماہ سے نظرانداز کررہے تھے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم یہ جنگ کم ارکان کے ساتھ لڑ رہے ہیں لیکن ہم جمہوریت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ہم حکومت کو ٹف ٹائم دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے، اب وقت آگیا ہے کہ اس گرتی ہوئی دیوار کو ایک بڑا دھکادیا جائے، پی ڈی ایم میں تمام جماعتیں متحد ہیں،ابھی عدم اعتماد کی بات نہیں ہو رہی ابھی ہم سینیٹ انتخابات کے مرحلے میں ہیں۔
ہم جمہوریت کے اصولوں پر سینیٹ کے انتخابات لڑ رہے ہیں ، اب ارکان کے پاس یوسف گیلانی کی صورت میں جمہوری آپشن ہےاب ارکان اسمبلی جمہوریت پسند کو ووٹ دیں گےیا ٹیکنوکریٹ کو فیصلہ انکا ہوگا، ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کا احترام کیا ہے اور اس حکومت کو جمہوری طریقوں سے تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
ہمیں جمہوری راستے پر آگے بڑھنا ہے اور ملک کو بحرانوں سے نکا لنے میں مدد کرنا ہوگی۔اسٹیبلشمنٹ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی گذشتہ تین نسلوں سے اداروں کو نیوٹرل اور غیر سیاسی بنانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ وہ آئین کے مطابق اپنے ڈومین کے اندر کام کریں۔