• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بار کونسل کا ضلع کچہری میں وکلاء چیمبرز گرانے کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ایف ایٹ ضلع کچہری میں تعمیر کی گئی تمام تر غیر قانونی تعمیرات اور وکلاء کے غیر قانونی چیمبرز کو گرانے کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے ۔ اپیل گزار اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے صدر فرید حسین کیف کے توسط سے بدھ کے روز دائر کی گئی اپیل میں سی ڈی اے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ، ایس ایچ او مارگلہ تھانہ کو فریق بنا تے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں حقائق اور شواہد کو نظر انداز کیا ہے۔وکلا کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دینے والا تو کوئی فریق ہی نہیں تھا،یہ فیصلہ جاری کرکے ہائیکورٹ نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا ہے جوسپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں کی نفی ہے۔اپیل گزار نے عدالت سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا 16 فروری کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔یاد رہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جسٹس عامر فاروق ، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل چار رکنی لارجر بنچ کی جانب سے 30 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں قرار د یا گیا ہے کہ معاشرے میں وکیل کا کردار غیر معمولی اور منفرد ہوتا ہے جو آئین و قانون کے محافظ اور سپاہی ہیں۔اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے وکلا کو فٹ بال گرائونڈ یا کسی اور جگہ پر کی جانے والی الاٹمنٹس غیر قانونی ہیں اور ریاستی اراضی پر چیمبرز کی تعمیر کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے ،ہمیں یقین ہے کہ بار کے ممبران 28 فروری تک غیر قانونی تعمیرات ختم کر کے عام عوام کے لئے پلے گرائونڈ کوبحال کر دیں گے۔

تازہ ترین