• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بغیر کسی وارنٹ کے دکان کے تالے توڑنے پر حکام اور تاجر گتھم گتھا

پشاور(وقائع نگار)محکمہ اوقاف کی جانب سے انار کلی شاہین بازار میں بغیر کسی وارنٹ کے دکان کے تالے توڑنے پر حکام اور تاجر گتھم گتھا ہو گئے جبکہ متعلقہ تھانے کی جانب سے تاجروں پر محکمہ اوقاف کے حکام کو زدوکوب کرنے کا مقدمہ درج کردیا گیا۔ گزشتہ شب انار کلی شاہین بازار میں محکمہ اوقاف کے حکام نے متعلقہ تھانے اور مالکان کو اطلاع دیئے بغیر دکان کے تالے توڑے اور قیمتی سامان کو باہر نکالنے سمیت مبینہ طور پر لاکھوں روپے بھی اٹھا لئے جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے جبکہ چوکیدار کی جانب سے مزاحمت کرنے پر انہیں زدوکوب کیا گیا جس کے خلاف متعلقہ تھانے میں چوری کرنے کی درخواست دی تو تھانے کے حکام نے محکمہ اوقاف کے ملازمین کے خلاف کارروائیوں کرنے کے بجائے تاجروں پر مقدمہ درج کرلیا۔ اس سلسلے میں تاجر اتخارخیبر کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت مجیب ا لر حمٰن ہوا جس میں مختلف بازاروں کے صدور شوکت اللہ ہمدرد ‘محمدشوکت ‘ظفرمنہاس ‘آفتاب احمد ‘فہیم شاہ ‘نثارخلیل ‘شفیق حان ‘ شاہد خان ‘سردار حسین ‘نصیر ہاشمی ‘اخترشہزاد ‘محمدفیاض ‘عزیز خان اور زبیرگل سمیت دیگر نے شرکت کی۔ مجیب الرحمٰن نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر کسی وارنٹ اور متعلقہ تھانے کو اطلاع دیئے بغیر رات کے وقت دکان کے تالے توڑنا اور قیمتی سامان کو باہر پھینک کر نقدی اٹھانا افسوسناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایسے واقعات سے تاجروں میں خوف و ہراس اور بے چینی پائی جاتی ہے جو کسی طور پر بھی قبول نہیں ہے ۔ایسے واقعات کی بھر پور مزاحمت اور تاجروں کے ساتھ مکمل ہمدردی کی جائیگی کیونکہ غیر قانونی طور پر کسی کے دکان میں گھس کر قیمتی سامان اٹھانا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ محمود خان‘ انسپکٹر جنرل آف پولیس ثناء اللہ عباسی اور سی سی پی او پشاور عباس احسن سے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث ملازمین کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کیا جائے بصورت دیگر تاجر احتجاج کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ اوقاف پر عائد ہوگی۔
تازہ ترین