بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن کی نواسی ناویہ نویلی نندا سپریم کورٹ آف انڈیا کی جانب سے عصمت دری کے ایک کیس کی سماعت کے دوران اس وقت سخت مضطرب اور پریشان ہوئیں جب عدالت نے ملزم سے پوچھا کہ کیا وہ اپنے ظلم کا شکار ہونے والی کمسن بچی سے شادی کریگا۔
خواتین حقوق کے حوالے سے سرگرم ناویہ نویلی سپریم کورٹ کے اس سوال پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ اس کیس میں ایک سرکاری ملازم نے ایک کم عمر بچی کے ساتھ زیادتی کی اور پیر کو ہونے والی سماعت کے دوران بھارتی سپریم کورٹ نے ملزم سے پوچھا کہ کیا وہ زیادتی کا شکار لڑکی سے شادی کو تیار ہے۔
ناویہ نویلی نندا نے گزشتہ برس فورڈہیم یونیورسٹی سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور یو ایکس ڈیزائن میں گریجویشن کی ہے، جبکہ وہ آرا ہیلتھ فائونڈیشن کی شریک بانی بھی ہیں جو کہ خواتین کی صحت عامہ کے حوالے سے کام کرتی ہے اور حال ہی میں انھوں نے ایک ادارہ پروجیکٹ نویلی شروع کیا ہے جوکہ بھارت میں صنفی مساوات کے لیے کام کررہی ہے۔
سپریم کورٹ کے سوال پر مضطرب ناویہ نویلی نندا نے اپنے انسٹاگرام پر اس حوالے سے ایک نیوز اسٹوری کا اسکرین شارٹ شیئر کیا۔ اس سے قبل اداکارہ تاپسی پنو اور گلوکارہ سونا مہاپتر نے بھی کمنٹس کیے۔
تاپسی نے ٹوئٹر پر اس کیس پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا کوئی لڑکی سے بھی یہ سوال کریگا؟ کوئی اس سے پوچھے گا کہ کیا تم اپنے ساتھ زیادتی کرنے والے مجرم سے شادی کروگی؟ کیا یہ اس کا حل ہے یا پھر سزا؟ یہ سخت ناپسندیدہ بات ہے۔
جبکہ سونا نے کہا کہ یہ بیمار ذہن کی علامت اور پریشان کن بات ہے۔ ایک عصمت دری کرنے والے سے اسکے ظلم کا شکار لڑکی کی شادی نہایت خوفناک اور گھناؤنا ہے اور ماضی میں یہ حل بالی ووڈ میں ہوتا تھا، سپریم کورٹ آف انڈیا اس حد تک کیوں نیچے جارہی ہے؟