کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ 2015 سے لاپتا شہری کو جلد بازیاب کرائیں، جے آئی ٹی سیشن سے کیا نکلا؟، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے دو لاپتہ شہریوں کی گھر واپسی کی رپورٹ پر درخواستیں نمٹادیں جبکہ دیگر کی عدم بازیابی پر وزارت داخلہ سمیت متعلقہ اداروں سے رپورٹس طلب کر لیں۔ سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ لاپتا ہونے والے مزید 2 شہری گھر واپس پہنچ گئے۔ شہری مقبول احمد اور توفیق احمد کئی ماہ سے لاپتا تھے۔ عدالت میں کیسز دائر ہونے پر دونوں بازیاب کرا لیے گئے۔ شہری مقبول احمد کو ایس ایچ او سچل نے اغوا کرایا تھا۔ ایس ایچ او سچل کےخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔ جسٹس نعمت اللہ نے ریمارکس دیئے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کے لیے متعلقہ اتھارٹی سے رجوع کریں۔ عدالت نے دونوں درخواستیں نمٹا دیں۔ دریں اثناء 2015 سے لاپتا شہری کی عدم بازیابی پر عدالت برہم ہوگئی۔ فوکل پرسن وزارت داخلہ نے بتایا کہ 13جے آئی ٹی سیشن ہو چکے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے 2015 سے لاپتا شہری کو جلد بازیاب کرائیں۔ علاوہ ازیں فاضل عدالت نے لاپتا فرقان کی عدم بازیابی پر عدالت شدید برہم ہوگئی۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے 3 جے آئی ٹی سیشن سے کیا نکلا؟ آپ لوگوں سے شہری بازیاب کیوں نہیں ہوپاتا؟ 6 سال کا عرصہ گزر گیا، شہری واپس نہیں آیا۔ عدالت نے وفاقی وزارت داخلہ و دیگر حکام سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی رپورٹس طلب کرلی۔ عدالت نے سماعت 8 اپریل تک ملتوی کردی۔