• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل) کو غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کرنا بلاشبہ پاکستان کرکٹ بورڈ کیلئے ایک تکلیف دہ فیصلہ تھا مگر کووڈ19- کے ٹیسٹ دو ٹیموں کے مزید تین کھلاڑیوں میں مثبت آنے کے بعد یہ ناگزیر ہو گیا تھا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کے حسن علی، طلعت حسین اور لاہور قلندرز کے ٹام ایبل دس روز تک قرنطینہ میں رہیں گے۔ ان تین کھلاڑیوں کے ٹیسٹوں کے نتائج کے بعد اب تک پی ایس ایل میں سات کھلاڑیوں اور ایک آفیشل کے کورونا سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ کہا جاتا ہےکہ جس ہوٹل میں ٹیمیں ٹھہری ہیں وہاں بائیو سکیورببل اور ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا گیا اور ایک کھلاڑی کی برتھ ڈے پارٹی میں احتیاط کے تقاضوں کو بار بار وارننگ کے باوجود نظر انداز کرنے کے باعث تمام چھ ٹیموں کے شرکا کی پی سی آر ٹیسٹنگ، کورونا ویکسین اور آئسو لیشن سہولیات کیلئے فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس فیصلے سے یقینی طور پر مالی نقصان، وقت کا زیاں اور شائقین کو مایوسی ہوئی مگر بورڈ حکام نے درست طور پر واضح کیا کہ ہماری ذمہ داری تھی کہ پلئیرز کی صحت کیلئے بہترین حفاظتی اقدامات کریں اور اب اولین ترجیح ہے کہ کھلاڑیوں کو صحت مند انداز میں گھر بھجوائیں۔ پی سی بی نے ان میچوں کے انعقاد کیلئے کافی محنت کی تھی۔ اب نئی صورتحال میں پروگرام کو وقتی طور پر لپیٹنے کیلئے بھی ٹکٹوں کی رقوم واپس کرنے سمیت کافی کچھ کرنا ہو گا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اپنی غلطیوں کوتاہیوں اور دیگر امور کا گہرائی میں جا کر جائزہ لیا جائے اور ایونٹ مکمل کرانے کی منصوبہ بندی کی جائے۔ جہاں تک ملک کو کورونا کے وطن عزیز میں پھیلائو کا تعلق ہے ایک ہفتے کے دوران کیسز میں30فیصد کی خبر تشویشناک ہے اور تمام مقامات پر اس لاپروائی کی روک تھام کی جانی چاہئے جو کچھ دنوں سے محسوس کی جا رہی ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین