پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ ذاتی رائے ہے کہ ان کی جماعت پنجاب حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین نے بلاول بھٹو زرداری پر واضح کردیا کہ ہم ووٹ صادق سنجرانی کو ہی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت نے بلاول بھٹو کو واضح کہا کہ وہ ان کے لیے انتہائی قابلِ احترام ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چوہدری شجاعت نے پی پی چیئرمین سے کہا کہ ہم حکومتی اتحادی ہیں، اس لیے ووٹ دینا شاید ممکن نہیں، ہم ووٹ کے لیے صادق سنجرانی سے وعدہ کر چکے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کے لیے آئے تھے، اس موقع پر سینیٹ الیکشن پر بات ہوئی تو چوہدری شجاعت نے معذرت کرلی اور کہا کہ ق لیگ چیئرمین سینیٹ کے لیے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کو ہی ووٹ دے گی۔
ق لیگی رہنما نے مزید کہا کہ پی پی پی چیئرمین کو بتایا گیا کہ کل ہم نے وزیراعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دیا، دو روز قبل حفیظ شیخ کو ووٹ دیا اب چیئرمین سینیٹ کا الیکشن آرہا ہے تاہم ہمیں اپنے اتحاد کے ساتھ ٹھہرنا پڑے گا۔
طارق بشیر چیمہ نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے ہم پر مہربانی کی ہے، زرداری صاحب نے ہم پر مہربانی کی ہے، انہوں نے پورے پنجاب کو سینیٹ میں بلامقابلہ انتخاب کرایا۔
انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار والے معاملے پر ہم کلیئر نہیں ہیں، ہمیں یہ نہیں پتہ کہ پنجاب میں تبدیلی آرہی ہے، کسی نے آگاہ کیا، نہ مشاورت کی۔
ق لیگی رہنما نے کہا کہ ایسی کوئی بات ہوگی تو پارٹی قیادت کے پاس جائیں گے، جو اکثریتی فیصلہ ہوگا اس کی حمایت کریں گے، آخری حد تک کوشش ہوگی حکومتی اتحاد میں دراڑ نہ پڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعلی پنجاب کو ہٹائے جانے سے متعلق آپشنز پر پی ڈی ایم نہ حکومت نے ہم سے مشورہ کیا، ذاتی رائے ہے ہم پنجاب حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، منہگائی کنٹرول سے باہر ہے۔