اسلام آ باد ( نمائندہ جنگ) پاکستان انفارمیشن کمیشن نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سرکاری ملازمین خاص طور پر پاکستان ایڈمنسٹریٹو اور پولیس سروس جیسے طاقت ور سروس کیڈرز کے افسران کے اثاثوں کی تفصیلات عام کرنے کی ہدایات جاری کر دیں اور کہا ہے کہ 10 روز میں درخواست گزار کو پوچھی گئی معلومات فراہم کی جائیں، انفارمیشن کمیشن نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو یہ حکم معلومات تک رسائی کے ایکٹ 2017کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے دیا ہے، کمیشن سے وابستہ ذرائع اور دستیاب دستاویزات کے مطابق ایک شہری ندیم عمر کی درخواست پر پی آئی سی نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے پبلک انفارمیشن آفیسر کو ہدایت کی ہے کہ اس حکم کے موصول ہونے کے 10 روز میں کمیشن کی آگاہی کے ساتھ درخواست گزار کو پوچھی گئی معلومات فراہم کی جائیں، مزید برآں چیف انفارمیشن کمشنر محمد اعظم، انفارمیشن کمشنرز زاہد عبداللہ اور فواد ملک پر مشتمل کمیشن نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو نوٹس جاری کیا تھا لیکن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جواب نہیں آیا، بعد ازاں کمیشن کی جانب سے ایک ایکس پارٹی آرڈر جاری کیا گیا جس میں کمیشن نے موقف اختیار کیا کہ عوامی مفادات اُن سرکاری ملازمین کی ذاتی رازداری کو کسی قسم کے نقصان پہنچنے سے کہیں زیادہ اہم ہیں جو اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کی اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔