وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ جسٹس (ر) عظمت سعید نے براڈ شیٹ کمیشن کے چیئرمین کے طور پر تنخواہ یا مراعات لینے سے معذرت کرلی ہے۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے میڈیا بریفنگ میں شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ نے جسٹس(ر) عظمت سعید کے تنخواہ یا مراعات نہ لینے کے فیصلے کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے اسٹیٹ بینک پاکستان( ایس بی پی) ترمیمی بل 2021 کی منظوری دے دی ہے اور ساتھ ہی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ وفاقی کابینہ نے سارک کورونا ایمرجنسی فنڈ میں امداد کی منظوری دے دی اور کمیٹی برائے سی پیک کے 3 فروری کے فیصلوں کی توثیق کردی۔
اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ میں کابینہ کمیٹی انرجی کے 11 فروری کے فیصلوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 19 فروری کے فیصلوں کی توثیق کردی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ کابینہ نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2021 کے مسودے کی منظوری دی، جس کا مقصد مرکزی بینک کو مزید بااختیار بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی ذمےداری افراط زر پر قابو پانا ہے، افراط زر سے متعلق فیصلے معاشی صورتحال کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ دوسرے ممالک میں بھی اسٹیٹ بینک کا کردار آزادانہ ہوتا ہے، اس سے افراط زر کی شرح نیچے آئے گی، اسٹیٹ بینک خود مختارادارہ بنے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ سارک میں ہماری حکومت نے 30 لاکھ ڈالر عطیہ دینے کی منظوری دی تھی، تجویز آئی ہے کہ نقد کے بجائے کورونا کےعلاج کے آلات عطیہ دے سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ فوزیہ خان کو کوالٹی اینڈ کنٹرول میں ڈی جی تعینات کرنے اور انکم ٹیکس دوسرا ترمیمی بل کے مسودے کی بھی منظوری دی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ کابینہ نے پاکستان اور روس کے درمیان نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کے معاہدے کے پروٹوکولز کی منظوری دی۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ کابینہ نےعاصم رؤف کو ڈریپ کے قانون کے مطابق سی ای او تعینات کرنے کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں اسٹیٹ اون انٹرپرائز کے نقصانات آدھے ہوگئے، نقصان دینے والے سرکاری اداروں کے نقصان کو 100روپے سے 50 روپے پر لے آئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ انکم ٹیکس اور ایس او ایز کی لسٹنگ پر وزیرخزانہ بریفنگ دیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد اوپن ووٹنگ پر منافقت کررہی تھیں، لیگی رہنماؤں نے ہمارے کارکنوں کو تنگ کرکے ماحول کشیدہ بنانے کی کوشش کی تھی۔
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس پیسا ہے، اخلاقی قوت نہیں، اپوزیشن نے چارٹر آف ڈیموکریسی میں اوپن بیلٹ کی حمایت کی تھی، الیکشن غیرمتنازع ہوں اس کے لیے ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے، جس نے حلال کے پیسےکمائے ہوں وہ ایسے مکروہ کام نہیں کرے گا، جس نےغلط کام کیا اس کی مذمت کرنی چاہیے۔