• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاجی مظاہرین کی فورسز سے جھڑپیں، اہلکار مارا گیا، مزید 38 افراد ہلاک

ینگون (اے ایف پی /جنگ نیوز )میانمار میں فوجی بغاوت کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ہیں، اطلاعات ہیں کہ مظاہرین نے فورسز کے اہلکاروں پر چھریوں سے وار کیے جس کے نتیجے میں ایک اہلکار مارا گیا ،دوسری جانب فورسز کی فائرنگ سے مزید 38افراد ہلاک ہوگئے ، عرب میڈیا کے مطابق بغاوت کے بعد سے اب تک 126 افراد سیکورٹی فورسز کی فائرنگ اور جھڑپوں میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ علاوہ ازیں میانمار میں چینی فیکٹریوں اور چینی باشندوں کی زندگیوں کو خطرہ محسوس ہونے پر چین نے تحفظ کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف ملک کے دارالحکومت ینگون میں جاری مظاہروں میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ سے 38افراد ہلاک ہو گئے جبکہ اقتدار سے بے دخل کیے جانے والے سیاسی رہنماؤں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ʼانقلاب لانے کیلئے اپنی مزاحمت جاری رکھیں۔ینگون کے علاقے ہلائینگ تہریار میں حکام نے مظاہرین کے اجتماع پر فائرنگ کھول دی جس کے جواب میں مظاہرین میں ڈنڈے اور چھریوں کا استعمال کیا۔مظاہرین کا ماننا ہے کہ چینی حکومت میانمار کی فوج کی حمایت کر رہی ہے۔دوسری جانب متعدد سیاسی رہنماؤں نے بغاوت کو ماننے سے انکار کر دیا ہے اور فوج کو چکمہ دے کر روپوشی اختیار کی ہوئی ہے۔چین نے ہلائینگ تہریار کے علاقے میں چینی فیکٹریوں پر ہونے والے حملے کے بعد میانمار میں حکام سے ان کے تحفظ کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد وہاں پر مارشل لا نافذ کر دیا گیا تھا۔چینی کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ مسلح افراد نے ینگون میں 10 چینی فیکٹریوں اور ایک چینی ہوٹل کو نشانہ بنایا اور متعدد چینی افراد کو زخمی کیا گیا۔میانمار میں چینی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ ’پرتشدد کارروائیاں روکنے کے لیے مزید موثر اقدامات اٹھائیں اور چینی کاروبار اور چینی شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کریں۔‘علاقے میں سارے دن فائرنگ کا آواز سنائی دی جاتی رہی ہے جبکہ پولیس کے ایک افسر نے سوشل میڈیا پر پیغام میں بتایا کہ پولیس مظاہرین کے خلاف بھاری اسلحے کا استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔اے ایف پی نے مقامی میڈیا اور ایک ڈاکٹر کا حوالے دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ میانمار کے شمالی شہر ہپکانت میں سکیورٹی فورسز نے ایک جوان شخص کو گولی مار کر ہلاک کیا۔جبکہ مقامی شاہدین اور رپورٹرز کے مطابق ایک اور نوجوان کو ینگون کے نواحی علاقے باگو میں ہلاک کیا گیا۔ مقامی میڈیا نے یہ بھی رپورٹ کیا ہےکہ تین مظاہرین کو ینگون میں احتجاج کے دوران ہلاک کیا گیا۔عینی شاہدین اور بی بی سی کے مطابق ہفتے کو 12 مظاہرین کی ہلاکتیں کے بعد سے یہ تازہ ترین ہلاکتیں ہیں۔

تازہ ترین