پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ سینیٹ میں نٹ بولٹس میں بھی خفیہ کیمرےتھے، ہم کیمروں کے معاملے پر ہر قانونی طریقہ استعمال کریں گے۔
کراچی میں سینیٹر قرۃالعین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دعوے کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مظفر شاہ نے فاروق نائیک اور رضا ربانی کو نہیں سنا، پریزائیڈنگ افسر مظفر شاہ نے اپوزیشن کے ووٹوں کو مسترد کیا۔
انھوں نے کہا کہ پریزائڈنگ افسر کا انتخاب صدر نے کیا، اور ان کا سیاسی پس منظر بھی دیکھنےکی ضرورت ہے۔
سینیٹ میں لگے خفیہ کیمروں پر بات کرتے ہوئے پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں نٹ بولٹس میں بھی خفیہ کیمرے تھے، ہم کیمروں کے معاملے پر ہر قانونی طریقہ استعمال کریں گے۔
انھوں نے شبلی فراز کے ہر حربہ استعمال کرنے کے بیان پر کہا کہ سینیٹ کے سیکریٹری شبلی فراز کے رشتہ درا ہیں۔
ملک میں بجلی کی قیمت سے متعلق بات کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ ایک بار پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس استعفوں کا آپشن موجود ہے، اپوزیشن کی جانب سے لانگ مارچ ضرور ہوگا۔
اس موقع پر سینیٹر قرۃ العین نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے عبدالقادر کو 70 کروڑ لے کر ٹکٹ دیا۔