لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک)’آسکر‘ ایوارڈز کی93سال کی تاریخ میں پہلی بار بیک وقت دو عرب خواتین فلم سازوں کو بھی بہترین ہدایت کار کے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے جب کہ پہلی بار پاکستانی نژاد اداکار کو بھی بہترین اداکار کے لیے نامزد کیا گیا۔اس بار پاکستانی نژاد برطانوی اداکار رز احمد کو ان کی فلم ’ساؤنڈ آف میٹل‘ میں شاندار اداکاری کی وجہ سے بہترین اداکار کے لیے نامزد کیا گیا ہے جب کہ ’نومیڈ لینڈ‘ کی ہدایت کارہ چلوئے ژاؤ اور امرالڈ فینن لینڈ کو ان کی فلم ’پرامسنگ ینگ وویمن‘ کے لیے بہترین ہدایت کارہ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔دنیا کے سب سے معتبر ایوارڈ کے لیے مجموعی طور پر 23 کیٹیگریز میں نامزدگیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔93 ویں ’آسکر‘ ایوارڈز کے لیے سب سے زیادہ 10 نامزدگیاں ہولی وڈ فلم ’منک‘ کو ملیں۔’منک‘ کو بہترین فلم، بہترین ہدایت کار، بہترین اداکار اور بہترین معاون اداکارہ کی بڑی کیٹیگریز سمیت مجموعی طور پر 10کیٹیگریز کے لیے نامزد کیا گیا۔عرب نیوز کے مطابق اس سال آسکر ایوارڈ کی تقریب 25 اپریل کو منعقد ہوگی۔ تیونس سے تعلق رکھنے والی ڈائریکٹر كوثر بن هني کی فلم The Man Who sold His Skin اور فلسطین کی فلمساز فرح نابلسی کی فلم The Present دونوں کو اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔The Man Who sold His Skin بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کی کیٹگری میں مقابلہ کرے گی۔اس کا مقابلہ جیسمیلا زبانک کی جنگ پر بنی فلم Quo Vadis, Aida?، الیگزینڈر نانو کی Romania، ڈنمارک کے فلم ساز تھامس وینٹربرگ کی فلم Another Round اور Better Days نامی فلم سے ہے۔جبکہ The Present ’بیسٹ لائیو ایکشن شارٹ فلم‘ کی کیٹگری میں شامل ہے۔یہ شارٹ فلم Feeling Through، The Letter Room، Two Distant Strangers اور White Eye نامی فلموں کا مقابلہ کرے گی۔The Man Who Sold His Skin میں اداکار يحيٰ محينی نے ایک شامی مہاجر کا کردار ادا کیا ہے۔ جو اپنے جسم کو ایک آرٹ ورک میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔