• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شفاف الیکشن کیلئے حکومت اپوزیشن ملکر قانون سازی کریں‘ اسد قیصر


کراچی (ٹی وی رپورٹ)اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے کہا ہے کہ پارلیمنٹ حکومت یا اپوزیشن کا نہیں سب کا مشترکہ ہے، شفاف انتخابات کیلئے حکومت اور اپوزیشن مل کر قانون سازی کریں،انتخابی اصلاحات پر کھلے دل کے ساتھ اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ 

وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار،ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ اور پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری بھی شریک تھیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اسد قیصر بے وقعت اسپیکر ہیں ان کے ساتھ اپوزیشن نہیں بیٹھے گی، استعفوں کے معاملہ پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا متفق ہونا ضروری ہے، اجلاس کی باتیں لیک کرنے والوں نے پیپلز پارٹی کو ہی نہیں پی ڈی ایم کو بھی نقصان پہنچایا،پی ڈی ایم اجلاس میں طے ہوا تھا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کیلئے امیدوار ن لیگ سے ہوگا۔

شازیہ مری نے کہا کہ اسپیکر کی غیرذمہ داری کی وجہ سے اسمبلی کے وقار میں کمی آرہی ہے، اسد قیصر پہلے وزیراعظم کو ایوان میں لے کر آئیں، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا فیصلہ پی ڈی ایم کی مشاورت کے بعد ہوگا، اجلاس کی باتیں لیک ہونے کا ذمہ دار کسی ایک جماعت کو نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

عثمان ڈارنے کہا کہ پی ڈی ایم عملی طور پر دفن ہوچکی ہے، پیپلز پارٹی 4اپریل کو بھی کہے گی ہم استعفے نہیں دے رہے، ایک صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے وہ کیوں خودکشی کرے گی، اصلاحات انتخابی ہوں یا نظام انصاف کی پارلیمنٹ میں ہی ہوں گی، پی ڈی ایم اجلاس کی خبر آصف زرداری کے پاس سے لیک کی گئی۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں موجود تمام جماعتوں کو مشاورت میں شریک کرنا چاہتے ہیں‘ پارلیمانی جماعتوں کا مل بیٹھنا این آر او نہیں ہوتا، آئیں ہم سب مل کر ملک کے مستقبل کی خاطر قانون سازی کریں۔ 

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اسد قیصر اس وقت بے وقعت اسپیکر ہیں، وہ اپنی مرضی سے میز پر رکھا کاغذا بھی نہیں اٹھاسکتے‘سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملہ پر پی ڈی ایم میں جھگڑا نہیں ہوگا۔

پی ڈی ایم اجلاس میں طے ہوا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کیلئے پیپلز پارٹی ،ڈپٹی چیئرمین کیلئے جے یو آئی اور اپوزیشن لیڈر کیلئے ن لیگ سے امیدوار ہوں گے، امید ہے پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابندی کریں گی۔

ڈسکہ ضمنی الیکشن سے پہلے استعفوں کا فیصلہ ہوگیا تو الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے، اجلاس کی باتیں باہر جانے سے ن لیگ کے کسی شخص کا تعلق نہیں ہے۔

تازہ ترین