لاہور(نمائندہ جنگ ٹی وی رپورٹ) مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ بعض میڈیا رپورٹس میں ہمارے اور حمزہ شہباز کے درمیان تلخی کی خبر دی گئی ہے جس پر ہمیں کوئی حیرت نہیں ہوئی ۔(ن) لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حمزہ شہبازاور مریم نواز سے متعلق میڈیا پر چلنے والی خبریں قطعی بے بنیاد ہیں ۔ جمعہ کو اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ میڈیا ایسے پراپگنڈے سے اجتناب کرے اوراپنی ساکھ کو نقصان نہ پہنچائے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو فرق نہیں پڑے گا لیکن ایسی من گھڑت خبروں سے میڈیا چینلز اور صحافی حضرات کی ساکھ متاثر ہوگی۔قبل ازیں بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ڈی ایم اور پارٹی سیاست کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کا ہونےوالا اجلاس اختلافات کا شکار دکھائی دیا۔ اجلاس میں پاکستان سے مریم نواز اور حمزہ شہباز شریف جبکہ لندن سے ویڈیو لنک پر اسحق ڈار، میاں نوازشریف نے شرکت کی۔رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ پی ڈی ایم میں کیا حکمت عملی بنائی جائے، اس حوالے سے ن لیگ کا خاندانی اجلاس ہوا،جس میں مریم نواز، حمزہ شہباز، اسحاق ڈار اور نواز شریف نے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کے دوران مریم نواز نے حمزہ شہباز پر تنقید کی۔ جس نوازشریف نے بیٹی سے ناراضی کااظہار کیااور انہیں خاموش رہنے کا بولا۔ نوازشریف نے مریم نواز کو یہ بھی کہا کہ حمزہ شہباز سے سیکھو۔ جبکہ مریم نواز نے حمزہ شہباز کے طریقہ سیاست پر اعتراض کیا۔ اس صورتحال میں پارٹی رہنمائوں میں شدید بحث ہوئی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ مریم نواز کی بہت سی تقاریر اور بہت سے ایسے فیصلے ہیں جن میں پارٹی قیادت کی رضامندی شامل نہیں ہوتی۔ یہاں تک کہ نواز شریف، شہباز شریف، اور حمزہ شہباز کی مشاورت بھی شامل نہیں ہوتی۔ ماضی میں اس طرح کے کئی فیصلے اورتقاریر کی گئیں جس پر حمزہ شہباز نے اعتراض کیا۔ اس موقع پر حمزہ شہباز نےمریم نواز کو جواب دیتے ہوئے کہا کہاس کا مطلب ہے کہ آپ اپنے والد پر اعتراض کررہی ہیں، اگر ہمیں اس طرح کی سیاست کرنی ہے تو پارٹی تقسیم ہوجائے گی اور اسکا فائدہ دوسری جماعتوں کو ہوگا۔ اس موقع مریم نواز نے کہا کہ اگر ہمیں پنجاب میں وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کی سیاست کرنی ہے تو اسکا نقصان کسے ہوگا۔ اجلاس میں مشترکہ طور پر ایک بہت ہی اہم فیصلہ کیا گیا کہ شاہد خاقان عباسی کو پیپلزپارٹی کی قیادت سے دوبارہ رجوع کرنے، ان سے بات کرنے، استعفوں اور دیگر آپشنز پر رضامند کرنے کا ٹاسک سونپا گیا۔ جبکہ 21مارچ کو مسلم لیگ ن کا بہت ہی اہم خاندانی اجلاس لاہور میں منعقد ہوگا، جس میں نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہونگے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی ہائی کمان کی ویڈیو لنک میٹنگ کی باتیں سامنے آنے پر آصف زرداری ن لیگ کی دہری پالیسی سامنے آنے پر وہ سخت برہم ہوئے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ن لیگ کو خوف لاحق تھا کہ اگر موقع دیاگیا تو پیپلز پارٹی پنجاب میں مضبوط ہو جائے گی، اسی لیے لیگی ارکان نے منصوبہ بندی کے تحت بیلٹ پیپر پر یوسف گیلانی کے نام پر مہر لگا دیذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ن لیگ کو خوف لاحق تھا کہ اگر موقع دیاگیا تو پیپلز پارٹی پنجاب میں مضبوط ہو جائے گی، اسی لیے لیگی ارکان نے منصوبہ بندی کے تحت بیلٹ پیپر پر یوسف گیلانی کے نام پر مہر لگا دی۔