• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کوششوں کے ساتھ دونوں ممالک میں کرکٹ سیریز کی بحالی کی بھی ہلکی سی امید کی کرن روشن ہوتی دکھائی دے رہی ہے، مختصر سیریز کے لیے اشارے مل رہے ہیں، البتہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی کا کہنا ہے کہ سیریز کے لیے کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کوششوں کے ساتھ کیا دونوں ممالک میں رواں سال ٹی ٹوئنٹی سیریز ہوسکتی ہے؟ امن کے وسیع تر روڈ میپ میں کرکٹ بھی ایجنڈے کا حصہ ہے؟

کرکٹ ڈپلومیسی پر پی سی بی کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے کرکٹ بحالی پر براہِ راست کسی نے بات نہیں کی لیکن اشارے مل رہے ہیں، کہا گیا ہے ’تیاری رکھیں‘۔

دوسری جانب جیو نے پی سی بی چیئرمین احسان مانی سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت سیریزکے لیے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی وہ بھارتی بورڈ سے اس بارے میں بات چیت میں شریک ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان 13-2012 میں آخری دو طرفہ سیریز بھارت میں ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ رواں سال بھارت میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اکتوبر میں شیڈول ہے۔

اس تناظر میں بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے آئی سی سی کو خط لکھ کر یقین دہانی کروادی ہے کہ اکتوبر نومبر میں پاکستان سے آنے والے، کرکٹ فینز، میڈیا پرسنلز، اور ٹیم اور اس سے جڑی مینجمنٹ کو ہر طرح کی سہولتوں کے ساتھ ویزا جاری کیا جائے گا۔

رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے تحفظات پر 31 مارچ اور یکم اپریل کو آئی سی سی ایگزیکٹو بورڈ کی میٹنگ میں بھی بات کی جائے گی۔

دوسری جانب پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم رواں سال بہت مصروف ہے لیکن پاک بھارت حکومتوں کے درمیان کرکٹ سیریز کھیلنے پر بریک تھرو ہوتا ہے تو تین ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے چھ دن کی ونڈو نکالی جاسکتی ہے۔

پاکستان نے آخری سیریز 13-2012 میں بھارت میں جاکر کھیلی تھی اب اگر کرکٹ بحالی کی یہ کوششیں کامیاب رہیں تو ممکن ہے کہ سیریز پاکستان میں کھیلی جائے گی۔

تازہ ترین