گجرات‘ لالہ موسیٰ (نمائندگان جنگ) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ تمام لوگوں کے یکساں احتساب کا واحد ادارہ بنانے کیلئے قانون سازی کرے۔ عوام کے حقوق کے تحفظ کے بغیر ریاست کا استحکام ممکن نہیں۔صوبائی خود مختاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، پاکستان میں جمہوریت کی بقا و استحکام کے لئے صوبائی خود مختاری کا ادراک ایک لازم امر ہے۔ پاکستان کے صوبے وفاق کی معتبر اکائیاں ہیں‘ پالیسی سازی میں ریاست کی اکائیوں کی شرکت ضروری ہے وگرنہ ریاست مضبو ط نہیں ہوسکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ گجرات میں ایک سیمینار میں اور لالہ موسیٰ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جامعہ گجرات میں سیمینار ”پاکستان میں وفاقی جمہوریت کے استحکام میں اٹھارہویں آئینی ترمیم کا کردارو امکانات“ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آئین میں اٹھارہویں ترمیم کی شمولیت پاکستان کی تاریخ کے دھاروں کو اصل راہ پر لانے کے مترادف ہے۔ صوبائی خود مختاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ اس موقع پر قمر زمان کائرہ‘ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم‘ چیئرپرسن شعبہ سیاسیات ڈاکٹر محمد مشتاق نے بھی خطاب کیا۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے لالہ موسیٰ میں قمر زمان کائرہ کے ہمراہ ڈیرہ کائرہ پر میڈیا سے گفتگو بھی کی۔ انہوں نے کہا پارلیمنٹ کو چاہئے کہ وہ ایک نیا قانون لے کے آئے جس کے تحت ایک ادارہ قائم ہو جو تمام لوگوں کا یکساں احتساب کرے۔ اقرباء پروری نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پانا ما لیکس پر پاکستان پیپلز پارٹی کا موقف بڑا واضح ہے۔ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ وزیراعظم اس میں ڈائریکٹ ذمہ دار ہیں‘ ان کے بچے اس کے ذمہ دار ہیں‘ جنہوں نے تسلیم کیا ہے۔ یہ ہمارا الزام نہیں ہے۔