• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمیں سرکاری اپوزیشن کہنا مناسب نہیں ہوگا، یوسف گیلانی


سابق وزیراعظم اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہمیں سرکاری اپوزیشن کہنا مناسب نہیں ہوگا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) نے ہمارے مشورے پر ضمنی اور سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں بلاول بھٹو کا مشورہ تھا کہ استعفوں کو آخری آپشن کے طور پر دیکھیں گے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ محترمہ کی انتخابی مہم کے دوران ان کی شہادت کے باوجود پیپلز پارٹی نے الیکشن میں حصہ لیا۔


اُن کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی آواز قوم کی آواز ہے، اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، استعفوں کے معاملے پر اب صورتحال بدل چکی ہے۔

یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ سی ای سی کے اجلاس میں نئے منظر نامے کے مطابق استعفوں کا فیصلہ کیا جائے گا۔

یوسف رضا گیلانی نےاپوزیشن لیڈر بننے میں ملنے والی حمایت کے حوالے سے کہا کہ جماعت اسلامی، اے این پی نے ہمارے ساتھ وعدہ کیا، فاٹا کے آزاد اراکین نے بھی ہماری سپورٹ کی۔

انہوں نے کہا کہ دلاور صاحب جن کا تعلق ن لیگ سے تھا انہوں نے 4 آزاد اراکین کا گروپ بنایا، اس آزاد گروپ نے ہمارے ساتھ تعاون کیا یوں ہمارے30 ووٹ بن گئے۔

پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ میں پہلے ہی چیئرمین سینیٹ بن چکا تھا جو کیس عدالتوں میں ہے جبکہ اب میں لیڈر آف اپوزیشن بن چکا ہوں۔

اُن کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے آصف زرداری سے رابطہ کیا کہا کہ کسی قسم کا بیان اب نہیں آئے گا، آج مسلم لیگ ن کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ بی اے پی (باپ) سے مل کر اکثریت حاصل کی ہے۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ سرکاری اپوزیشن نہیں ہے، پی ڈی ایم ختم نہیں ہوئی، ہمیں پی ڈی ایم کو جوڑے رکھنے کے لئے ایسی باتیں نہیں کرنا چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے طور پر ہم نے اکثریت دکھانی تھی جو دکھائی ہے، میں نے اپنی جماعت کے فیصلے کی پاسداری کی ہے۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بلاول بھٹو نے درخواست کی کہ میں سینیٹ انتخابات میں حصہ لوں، کیمرے والا معاملہ ہم نے اٹھایا، ہمارے وکلا کی درخواست پر پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی۔

تازہ ترین