پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا آرڈیننس پاکستان کیلئے زہریلا ہے، لیکن عمران خان کی سمجھ میں دو سال بعد آئے گا، پھر یا تو وہ معافی مانگیں گے یا پھر یوٹرن لے لیں گے۔
احتساب عدالت سکھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ یہ پاکستان کو ہمیشہ کیلئے آئی ایم ایف کا غلام بنانا چاہتے ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کی یہ سوچ ہے کہ استعفے دینے سے عمران خان چلا جائے گا، لیکن استعفے سے عمران خان کو کھیلنے کے لیے میدان مل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کا اپنا موقف ہوتا ہے، بڑا مشکل ہوتا ہے کسی ایک نقطے پر ایک ساتھ چلنا، امید کرتا ہوں کہ پی ڈی ایم قائم رہے گی، ہمیں ایک دوسرے کو برداشت کرنا پڑے گا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ مولانا اور دیگر کی یہ سوچ ہے کہ استعفے دینے سے عمران خان چلا جائے گا،جبکہ استعفے عمران خان کو مضبوط کرنے کے برابر ہوگا، استعفے دینے سے نئی پارٹیاں بنتی ہیں، انہیں موقع مل جاتا ہے،آج جو نئی پارٹیاں میدان میں ہیں وہ بھی بائیکاٹ اوراستعفیٰ کا نتیجہ ہیں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ اب بھی ہماری کوشش ہے ساری پارٹیاں پارلیمنٹ میں آئیں،یہ ہماری سوچ ہے، یہ سوچ مولانا صاحب کی نون لیگ کی نہیں ہے۔
دوسری جانب احتساب عدالت سکھر میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے کیس کی سماعت 12 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔