اسلام آباد‘دوشنبے (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن، خودمختار اور خوشحال افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا،افغانستان میں امن اور ترقی کی خواہش پاکستان سے زیادہ کسی کو نہیں ہوسکتی‘ پاکستان نے بھارت سے مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا‘بھارت کو مذاکرات کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا‘5اگست کے اقدامات سے بھارت کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں منعقدہ 9ویں ہارٹ آف ایشیا۔ استنبول وزارتی کانفرنس سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس کے موقع پر شاہ محمود نے افغان صدر اشرف غنی کے علاوہ ایران ‘افغانستان ‘ قزاخستان اور آذر بائیجان کے وزراءخارجہ سے ملاقاتیں بھی کیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ کا کہنا تھاکہ افغانستان امن عمل فی الحال ایک اہم فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے‘افغانستان کبھی بھی ان تنازعات کا رخ موڑنے کے اتنا قریب نہیں رہا، افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ،اس عمل کوآگے بڑھایا جائے ‘ اس امید اور غیر معمولی موقع کو ضائع نہ کیا جائے۔ہر کسی کو صبر، عزم اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا پڑے گا اور سمجھوتے کے جذبے کو آگے بڑھانا ناگزیر ہو گا۔قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل سمیت خطے میں امن کیلئے اپنی مخلصانہ کاوشیں جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہے ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان ہم منصب محمد حنیف آتمر سے ملاقات کی ،دونوں وزرائے خارجہ نے ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس اجلاس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے اسے مثبت سمت میں اہم قدم قرار دیا۔شاہ محمود نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف سے بھی ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔