وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیر خان ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کے خلاف مبینہ فراڈ اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر لیا۔
جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) لاہور کی تحقیقاتی ٹیم نے 3 ارب 14 کروڑ روپے کے مبینہ فراڈ کا مقدمہ درج کیا ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف ایف آئی آر 22 مارچ کو درج کی گئی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جہانگیرترین نے پلپ کمپنی میں مبینہ طور پر اربوں روپے کے غیرقانونی شیئر منتقل کیے،جےڈی ڈبلیو سے پلپ کمپنی میں شیئرز فراڈ کے ذریعے منتقل کیے گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق کمپنی کے باقی عہدے داروں کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔
علاوہ ازیں جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف منی لانڈرنگ کی ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی۔
ایف آئی اے نےجہانگیرترین، علی ترین کےخلاف 2 ارب 20 کروڑ روپےکی منی لانڈرنگ کامقدمہ درج کیا۔
اس سے قبل جہانگیر ترین کے خلاف درج کیئے گئے مقدمے میں ایف آئی اے نے 7 اعشاریہ 4 ملین ڈالرز کی منی لانڈرنگ کر کے رقم برطانیہ منتقل کرنے اور وہاں جائیدادیں خرید نے کا الزام عائد کیا تھا۔
ایف آئی اے کی جانب سے جہانگیر ترین اور ان کی کاروباری کمپنیوں کے خلاف مقدمات قائم کیئے گئے۔