• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت سے اناج درآمد کرنے کی سمری ہوائی رفتار سے چل رہی، احسن اقبال

مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت نے کشمیر کا بھی ایک ارب ڈالر کے عوض سودا کر لیا، عمران خان ہمیں کشمیر پر لیکچر دیا کرتے تھے، اب بھارت سے اناج درآمد کرنے کی سمری ہوائی رفتار سے چل رہی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ چھید والی کشتی تیرتی رہے، چاہے ملک کے مفادات کا سودا کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 2 مرتبہ منی بجٹ پیش کیا ہے، حکومت نے آئین اور پارلیمنٹ کے مفادات سے کھیلنا شروع کر دیا ہے۔

احسن اقبال نے سوال کیا کہ کیا بھارت نے کشمیر کو ضم کرنے کا قدم واپس لے لیا ہے؟ کیا بھارت نے اب کشمیر سے آرٹیکل 370 واپس لے لیا ہے؟

ان کا کہنا ہے کہ یہ حکومت اپنی ناکامی کی قیمت پاکستان سے وصول کر رہی ہے، یہ 3 وزیرِ خزانہ بدل چکی ہے، اس وزیرِ اعظم کو پتہ ہی نہیں کہ خارجہ پالیسی کیسے چلنی ہے۔

نون لیگی رہنما نے کہا کہ حیران ہوں کہ ایسا وزیرِ اعظم پاکستان کی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھا ہے، جس نے ملک کو تباہ کر دیا ہے، پاکستان کی ترقی کا سفر چھین کر ملک نالائق کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ نون لیگ کو اقتدار سے دور نہ کیا جاتا تو آج 100 ارب ڈالر سی پیک کے ذریعے آ چکے ہوتے، 3 سال بعد بھی وہیں کھڑے ہیں جہاں مسلم لیگ نون چھوڑ کر گئی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں سی پیک مخالف حکومت مسلط کر دی گئی ہے، سی پیک کو تباہ و برباد کر دیا گیا ہے، 3 سال میں صرف یہ کہا گیا کہ سی پیک اتھارٹی بن گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین سے ایران نے فائدہ اٹھایا، وہ بھی ہمارا ہمسایہ ملک ہے، عالمی بینک نے افغانستان کو پاکستان کے ہم پلہ قرار دیا ہے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما نے کہا کہ پاکستان میں جتنی ویکسی نیشن ہو رہی ہے اس پر چین کے شکر گزار ہیں، یہ چین کی دوستی ہے کہ ڈاکٹر اور ہیلتھ ورکرز ویکسی نیشن کرا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک ایک پیسے کی ویکیسن نہیں خریدی ہے، آئندہ جو الیکشن جیتے گا تو وہ اپوزیشن میں بیٹھنے کو ترجیح دے گا، ایسی معیشت کے ساتھ کوئی بھی حکومت نہیں چل سکے گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو اس بحران سے نکلنے کا موقع دیا جائے، اس حکومت کے وینٹی لیٹر سے اتارنے کا وقت آ گیا ہے، ہم نے پاکستان کی ریاست کو بچانا ہے۔


ان کا کہنا ہے کہ من پسند لوگوں کو کورونا ویکسین درآمد کرنے کی منظوری دی گئی ہے، سی پیک سے جڑی ترقی کو ریزہ ریزہ کر دیا گیا، اس کا جواب کون دے گا؟

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ وزیرِ اعظم ناکام ترین ثابت ہو چکے، انہیں عوام نے نہیں بٹھایا، حکومت کے پاس قومی مفاد کو دیکھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک گروی رکھنے کا مقصد پاکستان کی خود مختاری کا سودا ہے، اسٹیٹ بینک پارلیمان کو نہیں بین الاقوامی اداروں کو جوابدہ ہو گا۔

احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر حکومت نے 700 ارب روپے کے ٹیکس لگا دیئے، میں نے یہ ایشو پارلیمنٹ میں اٹھایا تو وزراء کے پاس کوئی جواب نہ تھا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ منی بل صرف قومی اسمبلی سے جاری ہو سکتا ہے، حکومت نے تمام اختیار آئی ایم ایف کو دے دیا ہے۔

نون لیگی رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کی 70 سال سے موجود روایات اس حکومت نے ختم کر دی ہیں، آئین کے آرٹیکل 73 کے مطابق کوئی بھی منی بل قومی اسمبلی سے آئے گا۔

تازہ ترین