اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ/آن لائن) ملک میں یکساں نصاب تعلیم سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے وفاقی وزارت تعلیم و فنی تربیت کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وفاقی سیکرٹری تعلیم کو طلب کر لیا ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے حکم دیاکہ سیکرٹری تعلیم ایک ماہ میں نصاب کا مسئلہ حل کریں، ان سے اس معاملے پرکچھ ہوتاہےتو ٹھیک ورنہ فارغ کردیں گے۔ملک بھر میں یکساں نصاب سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی۔عدالت نے وزارت تعلیم کے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ ایک نصاب سے متعلق رپورٹ اطمینان بخش نہیں، یکساں نصاب کے معاملے کو طول دیا جا رہا ہے اور نصاب کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان کو بنے 73 سال گزر گئے مگر اب تک یکساں تعلیمی نصاب کا معاملہ حل نہیں ہوسکا، وزارت تعلیم سے ایک نصاب کا کام ساری زندگی نہیں ہوگا، ایک نصاب بنانا وزارت تعلیم کے بس کی بات نہیں، پوری نوجوان نسل کو تباہ نہ کریں، بچوں کی زندگی کے ساتھ نصاب کو لے کر نا کھیلیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پر وفاقی سیکرٹری تعلیم کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔