کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ’آپس کی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ جتنی کوشش کرلیں کشمیر کا مسئلہ ہوئے بغیر ہندوستان سے تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے، کشمیری زندہ قوم ہیں وہ کسی کے محتاج نہیں۔
بھارت سے درآمدات کی منظوری پر کابینہ میں بات کروں گا، کشمیر کی آزادی میرے ایمان کا حصہ ہے، حفیظ شیخ قابل شخص ہے وزیراعظم نے کس لئے نکالا اس کا جواب وہ ہی دے سکتے ہیں، مجھے حفیظ شیخ کی تبدیلی کا پتہ نہیں تھا۔
شوکت ترین وزیراعظم سے قریب ضرور ہیں لیکن اتنی بڑی خبر کے ابھی شوکت ترین آرہے ہیں یہ خبر میرے پاس نہیں ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے مزید کہا کہ پہلے دن سے نواز شریف و مریم نواز کو ”ن“ اور شہباز شریف و حمزہ شہباز کو ”ش“ دیکھتا ہوں۔
نواز شریف اور مریم نواز ٹکراؤ کی شہباز شریف اور حمزہ سلجھاؤ کی سیاست کررہے ہیں، شہباز اور حمزہ کی سیاست حکومت کو گھر بھیجنے کی نہیں ہے، نواز شریف اور مریم نواز حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں، پی ڈی ایم عمران خان جیسے ہیوی ویٹ کو گرانے میں ناکام ہوگئی ہے۔
اپوزیشن کمزور جبکہ عمران خان پہلے سے مضبوط پوزیشن میں آگیا ہے، رمضان کے بعد اسلام آباد لانگ مارچ ہوا تو صرف حاضری ہی ہوگی۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف سعودی عرب جارہے تھے شہباز شریف اس جہاز پر نہیں چڑھ رہا تھا، باپ کے کہنے پر شہباز شریف نے معاہدہ پر دستخط کیے۔
نواز شریف جیل سے نکلے تو غوث علی شاہ کو بھی نہیں بتایا کہ میں سعودی عرب جارہا ہوں، ن لیگ اور ش لیگ میں سوچوں کا فاصلہ مزید بڑھ گیا ہے، شہباز شریف کے عدالت میں بیانات بذات خود جواب ہیں، آنے والے دنوں میں شہباز شریف کی رہائی کی خبریں ٹھیک ہوسکتی ہیں، حمزہ کی ضمانت عدالت نے دی ہے کورٹ کل کسی کی ضمانت دیدے تو میں کیا کرسکتا ہوں۔
شیخ رشید نے کہا کہ جتنی کوشش کرلیں کشمیر کا مسئلہ ہوئے بغیر ہندوستان سے تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے، کشمیری زندہ قوم ہیں وہ کسی کے محتاج نہیں ہیں، بھارت سے درآمدات کی منظوری پر کابینہ میں بات کروں گا، کشمیر کی آزادی میرے ایمان کا حصہ ہے، انشاء اللہ کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہوگا، میری جان، مال اور ساری سیاست کشمیر کی آ زادی پر قربان ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں پنجاب کے اندر ن لیگ اور پی ٹی آئی کا مقابلہ ہوگا، گلگت میں بھی پی ٹی آئی کی سیٹیں ہونے والی ہیں، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کا زور ہے، سندھ میں غلط فیصلے ہوئے ورنہ پی ٹی آئی بہتر پوزیشن میں ہوتی، عمران خان کا نام پی ٹی آئی ہے وہ ہیوی ویٹ سیاسی فائٹر ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو بڑی وزارتیں تبدیل ہوگئی ہیں۔ اس ملک میں وزارت خزانہ مدر آف دی منسٹری ہے پھر پٹرولیم کی وزارت تبدیل ہوئی ہے یہ کوئی معمولی تبدیلی نہیں ہے۔ مجھے حفیظ شیخ کی تبدیلی کا پتہ نہیں تھا ۔جس طرح مجھے اسد عمر کی تبدیلی کا پتہ نہیں تھا۔
میں سیاسی بات نہیں کررہا تھا مجھے واقعی علم نہیں تھا۔ شوکت ترین وزیراعظم سے قریب ضرور ہیں لیکن اتنی بڑی خبر کے ابھی شوکت ترین آرہے ہیں یہ خبر میرے پاس نہیں ہے۔ حفیظ شیخ قابل شخص ہے وزیراعظم نے کس لئے نکالا اس کا جواب وہ ہی دے سکتے ہیں۔
میرے سامنے جب تک بات ہوئی اس وقت تک حفیظ شیخ کے حالات ٹھیک تھے۔ہماری حکومت کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی کا جن ہے اسے ہم نے بوتل میں بند کرنا ہے ۔ عمران خان کے لئے سب سے بڑا چیلنج تین چار بنیادی چیزوں کو غریب کی دسترس میں لانا ہے۔
اب عمران خان جس طریقے سے نکلے ہیں مجھے یقین ہے یہ مہنگائی کا جن بوتل میں بند ہوگا۔آئندہ ڈیڑھ دو مہینے میں سیاست بدلنے جا رہی ہے پیپلز پارٹی اپنا اسٹینڈ الگ کرنے جارہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی سیاست میں ایک موڑ آنے والا ہے۔اپوزیشن ٹائیں ٹائیں فش ہوگئی ہے بڑا دھچکا لگا ہے ۔
مریم نواز کے باہر جانے سے متعلق میرے پاس کوئی آفیشل اطلاع نہیں ہے۔ہم ایف آئی اے میں عنقریب بہت بڑی تبدیلیاں لانے جارہے ہیں ۔جہانگیر ترین پی ٹی آئی سے بہت دور ہوگئے ہیں ۔ اب وہ جہاز والی بات نہیں رہی جہاز اب بچوں والا رہ گیا ہے۔جہانگیر ترین کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق کیس ابھی تک ہمارے پاس نہیں آیا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کووڈ19 سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کے سوالوں کے جواب میں بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے عوامی مقامات پر ماسک پہننے کو یقینی بنانے کے لئے بھر پور مہم شروع کر دی گئی ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور چیف سکرٹریز سے بات کی ہے، فیصلہ کیا گیا ہے آج سے ماسک کے حوالے سےایک مہم شروع کی جائے گی، لاک ڈاؤن کے بارے میں ا بھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا ہے، وزیر داخلہ نے وزیر اعظم کی طبیعت ٹھیک ہونے کی تصدیق کی ۔