• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائی کورٹ نے نجی کمپنی کو روسی کورونا ویکسین فروخت کرنے کی اجازت دے دی



سندھ ہائی کورٹ نے نجی کمپنی کو روسی کورونا ویکسین اسپوٹنک فائیو فروخت کرنے کی اجازت دے دی، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ویکسین کی فروخت مزید ایک ہفتے روکنے کی درخواست کی تھی جسے مسترد کردیا گیا۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں قرار دیا کہ ویکسین کی فروخت روکنا عوامی مفاد میں نہیں۔ حکومت نے تاحال کوئی قیمت مقرر نہیں کی۔

نجی کمپنی 12 ہزار 226 روپے میں ویکسین فروخت کرے گی۔

سندھ ہائی کورٹ نے روسی کورونا ویکسین اسپوٹنک فائیو کی ریلیز سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلے میں نجی کمپنی کو روسی ویکسین فروخت کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

سماعت کے دوران ویکسین درآمد کرنے والی کمپنی کے وکیل نے بتایا کہ غیر ملکی کمپنی سے 20 لاکھ ویکیسنز کا معاہدہ کررکھا ہے، پچاس ہزار ویکسین منگوائی جاچکیں، مقامی سطح پر ویکسین کی قیمت بارہ ہزار دو سو چھبیس روپے رکھی ہے، معاہدے کے وقت قیمت کا تعین نہیں ہوا تھا، حکومت نے ویکسین کے نرخ بعد میں مقرر کئے جس کا اطلاق اسپوٹنک فائیو کی قیمت پر نہیں ہوسکتا۔

نجی کمپنی کے وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ مارکیٹ میں ویکسین کی قیمت سے متعلق تفصیلات رضاکارانہ طور پر عدالت میں پیش کردی جائیں گی۔

عدالت نے ڈریپ کے وکیل سے سوال کیا کہ کورونا کی تیسری لہر آچکی، حکومت اب تک کیا کررہی تھی؟ پرائس فکس کیوں نہیں کئے؟

ڈریپ کے وکیل نے کہا، آئندہ ہفتے تک ویکسین کی فروخت روک دیں، قیمت مقرر کردی جائے گی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس مرحلے پر ویکسین کی فروخت روکنا عوام کے مفاد میں نہیں ہوگا، درآمد شدہ ویکسین بازار میں فروخت کی جاسکتی ہے تاہم درخواست کی سماعت جاری رہے گی۔

تازہ ترین