نواب شاہ (بیورورپورٹ) متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پی ڈی ایم کیساتھ پیپلز پارٹی نے جو کیا اس سے سب کو سمجھ آجانی چاہیے، پی ڈی ایم کے اندرونی اختلافات سے ثابت ہوگیا ہے کہ ہر جماعت کے اپنے اپنے مفادات تھے ، اقتدار سے چمٹے رہنے والوں کو عوام سے کوئی ہمدردی نہیں وہ صرف عوام پر حکمرانی کرنا اور اقتدار کے مزے لینا چاہتے ہیں۔مریم نواز کو این آر او کے بجائے انصاف دینا چائیے یا تو آپ جھوٹے مقدمات نہ بنائیں اگر جھوٹے مقدمات نہ بنائے جائینگے تو این آر او کی ضرورت ہی نہ پڑیگی اور اگر انکے جرائم ثابت ہو جاتے ہیں تو پھر این آر او کیسا۔ ایم کیو ایم کے زونل آفس میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول نے کہا کہ ملک کا 97 فیصد بجٹ سندھ کے شہری علاقے دیتے ہیں مگر اٹھارویں ترمیم کے ذریعے شہری علاقوں کو بدحالی کا شکار بنا دیا گیا ہے سندھ کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو پہلے دیوار سے لگایا گیا اور اب انہیں دیواروں میں چنا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے بلدیات اور شہری اداروں پر قبضہ کیا گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کے سندھ کے شہری پینے کے صاف پانی اور بنیادی سہولتوں کو ترس رہے ہیں۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اندرون سندھ تجاوزات کے نام پر اردو بولنے والوں کے کاروبار کو کاری ضرب لگائی گئی شہری آبادی کے گھروں کو گرایا گیا مگر اسمبلیوں میں بیٹھے عوام کے نمائندے اپنے ووٹروں کے گھروں کو ٹوٹتا دیکھتے رہے اور اپنی دیواروں کو اونچا کرتے رہے۔