اسلام آباد (حنیف خالد) کشمیری حریت لیڈر یاسین ملک کی اہلیہ محترمہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ سیپاک ( چائنا پاک اکنامک کوریڈور) گلگت بلتستان کے عوام کیلئے خوشحالی ترقی امن کا پیام بر ہے جس طرح یہ بلوچستان سندھ خیبرپختونخوا پنجاب کے لوگوں کی پسماندگی غربت بیروزگاری کےخاتمے کا ضامن ہے دسمبر2016 تک گوادر سے چین تک کارگو سروس انشاء اللہ شروع ہوگی جو دنیا کے اس خطے میں امن سلامتی معاشی خوشحالی کا عندیہ لائے گی۔ اس کیلئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے پورے ملک کی سیاسی جماعتوں اور گلگت بلتستان سمیت بلوچستان، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا کے ہر شعبہ زندگی کے لوگوں کو محاذ آرائی کے بجائے اتفاق کی فضا مستحکم کرنے کا جو پیغام دیا ہے وقت کا تقاضا ہے مال روڈ پر جلسے کی ضد کرنے سمیت پوری قوم کی قیادت سول ہو یا عسکری باہمی غلط فہمیاں رنجش وسیع تر ملکی مفاد میں پس پشت ڈال کر ماضی کی طرح ایک صفحے پر رہیں۔ غلطیاں کون نہیں کرتا انسان خطا کا پتلا ہے پاکستان کی سول و عسکری قیادت کو ایک دوسرے کے شانہ بشانہ چلنا ہوگا اور 2016 کے خاتمے سے قبل گوادر تا چین کاگو سروس کا آغاز کر کے دنیا کو بتا دینا ہوگا کہ پاکستان اور اس کی قیادت اور اولوالعزم ہے وہ جو کہتی ہے کر دکھاتی ہے چاہے بھارت کے 5 کے جوھری دھماکوں کے مقابلے میں چھ ایٹمی دھماکے کرنے پڑیں یا ( CHINA PAKISTAN ECONOMIC CORRIDOR) جو کہ چینی صدر کے بھی بقول کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں یہ پاکستان چین کی اقدام کے وسیع تر طویل ترین اقتصادی فائدے میں سے وہ جمعہ کی شب جنگ گروپ سے خصوصی گفتگو کررہی تھیں انٹرویو کےدوران کشمیری حریت لیڈر یاسین ملک نے اپنی اہلیہ مشعال خوش دامن معروف سیاسی خاتون رہنما ریحانہ حسین ملک اور اپنے بیٹی سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی مشعال ملک نے کہا کہ گلگت بلتستان چار صوبوں کی طرح پاکستان کا پانچواں صوبہ اس وقت نہیں بن سکا جب تک کشمیریوں کو حق خودارادیت والی اقوام متحدہ کی قراردادوںپر لفظی ومعنوی لحاظ سے عالمی ادارہ عمل نہیں کریگا۔