• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترین حکومت کے خلاف کھڑے ہوگئے تو طوفان برپا ہوگا، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ )جیو کے مارننگ شو ’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی شازیہ مری نے کہا ہے کہ جو بھی جماعت پی ڈی ایم کو نقصان پہنچائے گی اس سے فائدہ حکومت کو ہوگا 

 سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ جہانگیرترین حکومت کیخلاف کھڑے ہوگئے توطوفان برپا ہوتےدیرنہیں لگے گی، فیملی ایجوکیشن سروسز فاؤنڈیشن کے بانی رچرڈ گیری نے کہا کہ قوت سماعت سےمحروم بچوں کو سائن لینگوئیج سکھانے کاآغاز کیا۔

سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی شازیہ مری نے کہا کہ جہانگیر ترین کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ،اس وقت ایسی تمام خبریں غلط ہیں ۔

 اے این پی کے پی ڈی ایم چھوڑنے کے اعلان پر انہوں نے کہا اے این پی آزاد جماعت ہے انہوں نے اپنے طور پر جو مناسب سمجھا وہی فیصلہ کیا ان کے فیصلے کی ہم عزت کرتے ہیں انہیں اپنے فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایسا کوئی عندیہ نہیں دیا کہ وہ پی ڈی ایم سے علیحدگی چاہتی ہے بلکہ وہ تو ہمیشہ بنیادی رکن کے طو رپر آگے ہی رہی ہے ۔ انہوں نے کہا پی ڈی ایم اتحاد سلیکٹڈ حکومت کے خلاف بنایا گیاتھا جس کا ہدف نالائق اور نااہل حکومت کو گھر بھیجنا ہے اور پیپلز پارٹی آج بھی چاہتی ہے کہ تمام جماعتیں مل کر اس نااہل حکومت کو گھر بھیجیں ۔ 

پی ڈی ایم کا فورم استعمال کرکے ایک پارٹی نے شوکاز بھیجا جس سے پی ڈی ایم کو نقصان پہنچا اور جو بھی جماعت پی ڈی ایم کو نقصان پہنچائے گی اس سے فائدہ حکومت کو ہوگا ،پوری ن لیگ نہیں لیکن ن لیگ کے کچھ رہنما ہیں جو ایسا کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا بلاول بھٹو اپنے رد عمل کے اظہار میں تحمل سے کام لے رہے ہیں ۔ رہنما پی ٹی آئی جہانگیر ترین کے وزیراعظم عمران خان سے شکوؤں پر اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لئے بڑا چیلنج اپوزیشن نہیں بلکہ پی ٹی آئی خود ہے ،حکومت کی گورننس اور مہنگائی ہے ۔

 انہوں نے کہا جہانگیر ترین کی ناراضگی بجا ہے کیونکہ ان کی پی ٹی آئی کے اندر بہت خدمات ہیں انہوں نے پی ٹی آئی کے کئی لوگوں کو وزیر بنوایا ہے ، کئی لوگوں کو ٹکٹ دلوائے ہیں ، پوری پی ٹی آئی ہی ایسے لوگوں سے بھری پڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر واقعی جہانگیر ترین حکومت کے مخالف ہوگئے تو پھر پی ٹی آئی میں بغاوت کوئی چھوٹے پیمانے پر نہیں ہوگی بلکہ یہ ایک اتنا بڑا چیلنج ہوگا پی ٹی آئی کے لئے جتنا بڑا چیلنج اپوزیشن نہیں دے سکی ہے ۔ 

انہوں نے کہا عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان جو لابیز کام کررہی ہیں وہ ایک دوسرے کے خلاف اتنا بھر دیتی ہیں ایک دوسرے کو کہ پھر بہت مشکلات ہوجاتی ہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ جب جہانگیر ترین بیرون ملک سے واپس آئے تھے تو ان کا عمران خان سے ٹیکسٹ میسج پر رابطہ بحال ہوچکا تھا اور وہ کئی مرتبہ عمران خان کو چینی کی قیمتوں کے حوالے سے مشورے بھی دیتے رہے تھے جن پر خان صاحب نے عمل بھی کیا تھا مگر بیچ میں پھر کچھ ایسا ہوا کہ وہ لابیاں سرگرم ہوگئیں اور جو رابطہ خان صاحب اور جہانگیر ترین کے درمیان ٹیکسٹ میسج پر تھا وہ بھی ختم ہوگیااور دوبارہ غلط فہمیاں ایک دوسرے کے خلاف پیدا ہوگئیں ۔

تازہ ترین