بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان گزشتہ شیڈول چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ شدید دھند اور اسموگ کے باعث حدِ نگاہ انتہائی کم ہونے کے سبب منسوخ کر دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ میچ لکھنؤ کے ایکانا اسٹیڈیم میں ہونا تھا تاہم شدید دھند کے باعث میچ آفیشلز نے مقابلہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
بی سی سی آئی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ میچ ’انتہائی دھند‘ کے سبب ممکن نہیں ہو سکا جبکہ حقیقت میں اسٹیڈیم اور اس کے اطراف فضائی آلودگی چھائی ہوئی تھی جس نے کھلاڑیوں اور امپائرز کے لیے کھیل کو ناممکن بنا دیا تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ میچ شام 7 بجے شروع ہونا تھا مگر چھ مرتبہ معائنہ کرنے کے بعد رات 9:30 بجے مقابلہ منسوخ کر دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز لکھنؤ میں ایئر کوالٹی انڈیکس 400 سے اوپر رہا جو خطرناک سطح سمجھی جاتی ہے۔
میچ شروع ہونے کے انتظار کے دوران بھارتی آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو آلودگی سے بچنے کے لیے ماسک پہنے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ کھلاڑیوں نے شام 7:30 بجے وارم اپ سیشن ترک کر دیا جبکہ سرد موسم میں موجود تماشائی بھی آہستہ آہستہ اسٹیڈیم سے گھر جانے لگے۔
سوشل میڈیا پر شائقین کرکٹ نے بی سی سی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ سردیوں کے موسم میں شمالی بھارت کے شہروں میں میچوں کی منصوبہ بندی کیوں کی گئی جہاں اسموگ اور خراب موسم ایک عام مسئلہ ہے۔
بھارتی ماہرین اور شائقین کا کرکٹ بورڈ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ بی سی سی آئی کو میچوں کی منصوبہ بندی کے دوران موسمی حالات اور فضائی آلودگی کو سنجیدگی سے مدنظر رکھنا چاہیے تاکہ کھلاڑیوں کی صحت اور تماشائیوں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔