تہران (اے ایف پی) ایرانی حکام نے ایٹمی گھر میں پراسرار حادثے کو دہشت گرد اقدام قرار دے دیا ہے۔ واقعہ میں کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔ ایران کی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحیی کا کہنا تھا کہ نطنز ایٹمی گھر پر ہونے والا حادثہ دہشت گرد اقدام ہے۔ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کو جوہری دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے چاہیں۔ ایران مجرموں کے خلاف اقدامات اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔خیال رہے کہ ایران کے ایٹمی پلانٹ میں ہونے والے پراسرار حادثہ کی وجہ بجلی کے نظام میں خرابی کو سمجھا جا رہا تھا۔ واقعہ ایسے موقع پر پیش آیا جب ویانا میں بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے جبکہ ایران نے جدید سینٹری فیوجز کو بھی فعال کر لیا ہے جن سے یورینیم کی افزودگی مزید تیز ہوگی۔