• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا سے خون جمنے کا خطرہ ویکسین کے مقابلے 8 گنا زیادہ

نیویارک(جنگ نیوز) کورونا سے خون جمنے کا خطرہ ویکسین کے مقابلے8گنا زیادہ،جانسن اینڈ جانسن ا ور آسٹرزینیکا ویکسینز لینے کے بعد خون جمنے کے کیسزکورونا کے مقابلے میںکم دیکھےگئے،آسٹر زینیکا کے غیر معمولی اورانتہائی مضر اثرات کو دیکھتے ہوئے ڈنمارک نے مذکورہ ویکسین مزید لینےسے انکار کردیا۔ تفصیلات کےمطابق نیویارک میں مقیم ڈاکٹر پروی پاریک نے امریکی میڈیا کو بتایا ہےکہ کوڈ ۔19سے خون کے جمنے کا خطرہ جانسن اینڈ جانسن کی کورونا وائرس ویکسین کے مقابلے کہیں زیادہ ہے،ڈاکٹر پاریک نے فائزر سمیت دیگر کوویڈ ویکسین ٹرائلز کی تفتیش کار کے طور پر کام کیا ہے۔منگل کو جانسن اینڈ جانسن ویکسین روکنے کی ایف ڈی اے کی سفارش کو دیکھتے ہوئے پاریک نے کہا کہ عارضی طور پراس ویکسین کا رکنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ریگولیٹرز کے ’’حفاظتی چیک اور بیلنس کام کر رہے ہیں۔‘‘تقریبا 70لاکھ افراد نے جانسن اینڈ جانسن ویکسین لگوائی اور فیڈرل ہیلتھ ریگولیٹرز کے ذریعہ 6افراد میں خون جمنے کے واقعات کا بتایا گیا ہے ۔دوسری جانب آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک مطالعے کے مطابق کورونا سے خون جمنے کا خطرہ آکسفورڈ کی آسٹرزینیکا ویکسین کے مقابلے8گنا زیادہ ہے، کورونا کے شکار 10لاکھ مریضوں میں سے19مریضوں میں خون جمنے کی اطلاعات ملیں جبکہ آسٹرزینیکا ویکسین لینے والے 10 لاکھ افراد میں سے صرف 5 افراد میں خون جمنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔5لاکھ سے زیادہ کورونا مریضوں پر کی گئی تحقیق میں انفیکشن کے بعد یہ خطرہ عام سے 100گنا زیادہ بتایا گیا ہے۔ادھر ڈنمارک نے آسٹرزینیکا ویکسین کو کووڈ پروگرام سےنکالنے کا فیصلہ کیاہے،کوپن ہیگن پہلی حکومت بن گئی ہے جس نےغیر معمولی مضر اثرات کے سبب ویکسین معطل کردی ،یہ اقدام صحت کے عالمی ادارے اور یورپی میڈیسن ایجنسی کی جانب سےویکسین لگوانے کی بار بار کی گئی سفارشات کے باوجود کیا گیا ہےجس میں یہ کہاگیاتھاکہ ویکسین کے فوائد کسی بھی ممکنہ خطرے سے کہیں زیادہ ہیں۔
تازہ ترین