سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں وہ گولی لگنے سے زخمی ہوگئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ ابصار عالم ایف الیون پارک میں واک کر رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پیمرا اور سینیئر صحافی کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ابصار عالم کو پیٹ میں گولی لگی ہے، تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
زخمی ابصار عالمی نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے لگا کہ ایک نامعلوم شخص میری طرف آرہا ہے، جو مجھ پر فائرنگ کر کے فرار ہوگیا۔
ادھر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ابصار عالم پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔
ترجمان جمعیت علماء اسلام (ف) نے کہا ہے کہ ابصارعالم پر حملے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزادی جائے۔
انھوں نے مزید کہا کہ دعا ہے کہ اللّٰہ پاک ابصار عالم کو جلد از جلد صحت عطا فرمائے۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ صحافت اور اظہارِ رائے کے آئینی حق کو قتل کرنے کی کوشش ہے۔
مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات کر کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔