وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وقت آکسیجن کی یومیہ پیداوار 710 میٹرک ٹن ہے، اسپتالوں کو براہ راست 480 میٹرک ٹن آکسیجن یومیہ دی جارہی ہے، 140 ٹن ڈسٹری بیوٹرز کے ذریعے آکسیجن سلنڈرز میں جارہی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمرنے کہا کہ آکسیجن سلنڈرز کےذریعے جانےوالی آکسیجن گھروں میں موجود مریض استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب بھی 80 میٹرک ٹن آکسیجن کی پیداوار کی صلاحیت ریزرو میں ہے، آکسیجن کی درآمد کے آپشنز پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ کل بھی این سی او سی کا اہم اجلاس ہو گا، جس میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اجلاس میں آکسیجن کی موجودہ صورتحال اور درآمد کے آپشنز پر غور کیا جائے گا، آکسیجن درآمد کرنا پڑی تو جلد درآمدی آرڈرز جاری کر دیے جائیں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ صنعتوں کو آکسیجن کی سپلائی ابھی کم نہیں کی جارہی، صنعتوں کو ہنگامی حالات میں آکسیجن کی سپلائی کم کرنے کا منصوبہ ہے۔