• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خان صاحب! کیا اب ہم تھوڑا سا گھبرا لیں؟ بلاول بھٹو زرداری


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیرِ اعظم عمران خان سے سوال کیا ہے کہ خان صاحب! کیا اب ہم تھوڑا سا گھبرا لیں؟

اسلام آباد سے جاری کیئے گئے ایک بیان میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم صاحب! ملک میں مہنگائی بلند ترین سطح کو چھو رہی ہے۔

انہوں نے وزیرِ اعظم سے مطالبہ کیا کہ عمران خان منہگائی پر قابو نہ پانے کی ذمے داری لیں، استعفیٰ دے کر گھر جائیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ دواؤں کے دام 100 فیصد سے زائد بڑھانا عام آدمی سے زندگی کا حق چھین لینے جیسا ہے، پیسے کم ہونے پر دوا خریدے بغیر واپس جانے والے کی آواز بننا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم ہاؤس کے ٹھنڈے کمرے میں عمران خان کو والدین کی تکلیف کا احساس نہیں، والدین بچوں کے اسکول کی فیس تک ادا نہیں کر پا رہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عمران خان کرائے پر رہنے والے عام آدمی کا مہینے کا بجٹ بنا کر دکھا دیں، وزیرِ اعظم نے کرپشن کے خلاف مہم کا جھانسہ دے کر عوام کو چینی کیلئے قطار میں کھڑا کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے حکمراں اپنے عوام کے فائدے سوچتے ہیں، عمران خان چندہ لینے کی نئی ترکیبوں پر غور کرتے ہیں، 3 سال تبدیلی کیلئے کم ہیں تو 8 سال میں کے پی کے سرکاری اسپتالوں میں کیا تبدیلی آئی؟


بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیرِ اعظم صاحب! لنگر خانے کھولنے سے غربت ختم نہیں ہو گی، آپ کو کچھ کر کے دکھانا ہو گا، آٹے کے 20 کلو تھیلے پر 68 روپے زیادہ دینے والا عام آدمی نوالے تک سے محروم ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے حکم پر ٹیکسوں کا بوجھ لادنے والے کے جرائم عوام معاف نہیں کریں گے، حکمراں چور ہوتا ہے تو مافیا بے لگام ہو کر زیادہ منافع کیلئے ہر چیز مہنگی کر دیتا ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان کی تبدیلی یہ ہے کہ اپنے سرمایہ دار دوستوں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دی، عمران خان کی تبدیلی یہ ہے کہ عام آدمی کو مہنگائی کے شکنجے میں کس دیا جائے۔

تازہ ترین