پنجاب کی وزیرِ صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئےکہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس سن کر افسوس ہوا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ این سی او سی کی پہلی میٹنگ میں سب سے زیادہ شیئر سندھ کو دیا گیا تھا۔
انہوں نے چیئرمین پی پی پی سے مخاطب ہو کر کہا کہ بلاول صاحب! جو ویکسین سندھ کو دی گئی ابھی وہ ہی استعمال نہیں ہوئی، آپ کی حکومت خود مختار تھی، آپ ویکسین خرید سکتے تھے۔
یاسمین راشدنے کہا کہ پنجاب میں 9 لاکھ 34 ہزار 170 افراد کو کورونا وائرس کی ویکسین لگائی جا چکی ہے، جبکہ بھارت ویکسین فراہمی کا سب سے بڑا ملک ہے، لیکن وہ شہریوں کی ویکسینیشن نہیں کر پا رہا۔
ان کا کہنا ہے کہ لاہور میں مزید ویکسینیشن سینٹر بنائے جا رہے ہیں، کورونا ویکسین کا سب سے زیاہ اسٹاک سندھ کو دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 11 فیصد ہے، آج صوبے میں کورونا کے 3 ہزار 56 کیسز مثبت رپورٹ ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 200 وینٹی لیٹر بڑھائے گئے ہیں، اوسطاً 23 ہزار افراد کو یومیہ کورونا ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
وزیرِ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور میں اگلے 2 دن میں کورونا وائرس کی ویکسینیشن کے لیے اسپیشل بس روٹ چلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹو سرجریز پر 2 ہفتوں کے لیے پابندی لگا دی گئی ہے، صرف ایمرجنسی والے آپریشن کیئے جائیں گے۔
پنجاب کی وزیرِ صحت نے کہا کہ الیکٹو سرجریز پر پابندی سے بچنے والی آکسیجن کورونا مریضوں کو دی جائے گی۔
انہوں نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ لوگ سختی کے باوجود نہ رکے تو شائد لاک ڈاؤن لگانا پڑے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ عوام ہیلپ لائن پر کال کریں، آپ کو گائیڈ کریں گے کہ کون سے اسپتال جانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیکریٹری صنعت سے کہا ہے کہ صنعتوں کو آکسیجن کی سپلائی نسبتاً کم کریں، صنعتوں کو آکسیجن کی کم سپلائی سے بچنے والی آکسیجن اسپتالوں کو فراہم کریں۔
پنجاب کی وزیرِ صحت نے مزید کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سختی کے باوجود لوگ نہ مانیں تو لاک ڈاؤن لگا سکتے ہیں، وفاقی حکومت آکسیجن درآمد کرنے کا پلان کر رہی ہے۔
یاسمین راشد کا یہ بھی کہنا ہے کہ پچھلے 30 سال سے سندھ میں پیپلز ہارٹی کی حکومت ہے، اگر سندھ میں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں تو مجھے اس کا علم نہیں۔