کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ اسمبلی میں پری بجٹ بحث کے دوران اپوزیشن نے صوبائی حکومت کو شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئےکہاہےکہ وزیراعلیٰ کرپٹ اور نااہل،کام بلاول ہائوس پیسے پہنچانا،سندھ تباہ کردیا،جی ڈی اے کی نصرت سحرعباسی کاکہناتھاکہ سندھ میں کوئی ادارہ نہیں جہاں کرپشن وکمیشن نہ ہو جس پر اسپیکر نےکہاکہ آپ کے پاس ثبوت ہیں تو عدالت چلی جائیں، ایم کیوایم رہنما منگلا شرما نے کہاکہ کراچی سیف سٹی منصوبہ 6سال سے تاخیر کا شکار ہے ،دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما شہزاد قریشی نےکہاکہ رحمان ملک اور پلوشہ کو باہر سے لاکر سینیٹر بنایا گیاہم یہاں پر 3نسلوں سے رہ رہے ہیں لیکن ہم سے ڈومیسائل کی بات کرتے ہیں۔ گزشتہ روزسندھ اسمبلی میں پری بجٹ بحث کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے ارکان نے حصہ لیا،تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی شہزاد قریشی کا کہنا تھا کہ سندھ میں حکومتی ارکان تو اپنی حکومت کی جانب سے اسکیمیں رکھنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن یہ موقع اپوزیشن کو بھی ملنا چاہیے،اگر اپوزیشن کی اسکیمیں شامل کرلی جائیں تو حکومت کا اپنا فائدہ ہوگا، اگست میں گرین لائن کا منصوبہ مکمل ہو جائے گا، سندھ کے 26ہزار اسکولز میں پینے کا پانی نہیں ، سندھ میں صحت کا نظام این جی اوز کے ذریعے چلایا جارہا ہے،رحمان ملک اور پلوشہ کو باہر سے لاکر یہاں سے سینیٹر بنایا،ہم یہاں پر 3نسلوں سے رہ رہے ہیںلیکن ہم سے ڈومیسائل کی بات کرتے ہیں، سندھ کا غیرت مند اپنے آپ کو7کروڑ میں فروخت نہیں کرتااگر ان کو یہی کرنا تھا تو پہلے استعفیٰ دیتے۔متحدہ قومی موومنٹ کی رکن منگلا شرما نے اپنی تقریر میں کہا کہ کراچی سیف سٹی منصوبہ 6سال سے تاخیر کا شکار ہے،اب کراچی صرف کھنڈر بن گیا،کراچی پر سب حکمرانی کرنا چاہتے ہیں لیکن اس شہر کے مسائل کے حل میں کوئی سنجیدہ نظر نہیں آتا،جی ڈی اے کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ نااہل، نالائق اورکرپٹ سندھ حکومت ہے ،مافیاوں کی حکومت نے سندھ کو برباد کردیا،اس صوبے میںلوٹ کھسوٹ کے ذریعےا ثاثے بنائے جارہے ہیں،سندھ میں کوئی ادارہ نہیں جہاں کرپشن کمیشن نہ ہو، یہ وزیراعلیٰ سندھ کرپٹ اور نااہل ہیں،وزیراعلیٰ کو فریال،زرداری گروپ کو پیسے پہنچانے کی ذمہ داری ملی ہوئی ہے،وزیراعلیٰ کا کام بلاول ہائوس پیسے پہنچانارہ گیاہے ۔