• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول،مریم ایک دوسرے پر الزامات، الیکشن چوری کیا گیا، کیا ہمیں بیوقوف سمجھا ہے، مریم، ہم سے مقابلے کا شوق، تو کرو اور ہارو، بلاول

این اے 249 کے نتائج سامنے آنے پر (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی آمنے سامنے


کراچی، لاہور (اسٹاف رپورٹر، نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) این اے 249 کے نتائج سامنے آنے پر مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی آمنے سامنے آگئے، بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے ہیں۔ 

مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ حلقہ این اے 249کا نتیجہ چوری کیا گیا ، الیکشن کمیشن متنازع نتائج روکے، ہار تب مانیں گے جب ہرایا جائیگا، شیر کا شکار آسان نہیں رہا۔

بلاول بھٹو نے مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انکا شوق ہے اپوزیشن سے اپوزیشن کرنا، انکا شوق ہے پیپلز پارٹی سے مقابلہ کرنا ، تو کرو اور ہارو، اسٹیبلشمنٹ، پہلے اور دوسرے سلیکٹڈ سب سے لڑنے کو تیار ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کی برتری کیسے کم ہوئی، سب نے دیکھا،یقین ہے الیکشن کمیشن شفافیت کے تقاضے پورے کریگا، جبکہ وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ایک نشست کیلئے نظام کو یرغمال بنایا۔

پی ٹی آئی کے علی زیدی نے کہا کہ پیپلزپارٹی تو مقابلے میں ہی نہیں تھی،پیپلزپارٹی اور صوبائی الیکشن کمیشن کا چولی دامن کا ساتھ ہے، ناصر حسین شاہ نے مریم نواز کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئیں ملکر پی ٹی آئی کو شکست دینے پر جشن منائیں۔

شازیہ مری نے کہا کہ تحریک انصاف کی شکست پر ن لیگ کی بوکھلاہٹ سوالیہ نشان ہے، پی پی کے کامیاب امیدوار قادر مندوخیل نے کہا کہ عمران خان کو کراچی کی عوام نے رد کردیا، ثابت ہوگیا 2018میں ووٹ چوری ہوئے، جبکہ چوہدری منظور نے کہا کہ جھوٹے شیر اپنی شکست کو دھاندلی کی آڑ میں چھپانا بند کریں۔ 

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل کی جیت اور انکے ووٹوں کی برتری کیسے کم ہوئی، پورے پاکستان نے دیکھا۔ 

شہباز شریف نے این اے 249 کے عوام سے اظہار تشکر اورلیگی امیدوار مفتاح اسماعیل کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ مفتاح اسماعیل نے جس طرح دن رات کام کیا اس پر انہیں خراج تحسین کرتا ہوں ،پورا یقین ہے الیکشن کمیشن انصاف اور شفافیت کے تقاضے پورے کریگا۔ 

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کی جیت اور انکے ووٹوں کی برتری کیسے کم ہوئی،سب نے دیکھا ہے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب کی صدر مریم نواز ے کراچی کے حلقہ این اے 249 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ووٹر ٹرن آوٹ بمشکل 15-18 فیصد اور گنتی کا عمل ساڑھے آٹھ گزرنے کے بعد بھی جاری رہا، یہاں بھی دھند چھا گئی تھی یا عملہ اتنی تاخیر سے پہنچا، ہمیں بے وقوف سمجھ رکھا ہے کیا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو متنازع الیکشن کے نتائج کو روکنا ہوگا، مسلم لیگ (ن) سے صرف چند سو ووٹوں سے الیکشن چوری ہوا تاہم نتائج نہ بھی روکے تو یہ فتح عارضی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ جلد ہی یہ سیٹ مسلم لیگ(ن)کو واپس ملے گی، عوام کے ووٹ چوری کرنے والے جلد آپ کے کٹہرے میں کھڑے ہونگے۔

انھوں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن)ہار تب تسلیم کرے گی جب اس کو ہرایا تو جائے،شیر کو ہرانے کے لیے جو ہتھکنڈے آپ نے آزمائے ان کی داستان بھی سامنے آنے والی ہے انتظار فرمائیے اور یاد رکھیے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اپنا اور این اے249کے عوام کا حق واپس لے کے رہے گی۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک نشست کیلئے نظام کو یرغمال بنایا، اس سےالیکشن اصلاحات کی ضرورت کا احساس شدت سے محسوس ہوا۔

سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ ایک بار پھر اپوزیشن سے کہتا ہوں وزیراعظم عمران خان کی تجاویز پر غور کریں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ووٹنگ کی شرح سے اندازہ ہوتا ہے عوام کا انتخابی عمل سے اعتبار ختم ہو رہا ہے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری این اے 249 ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا شور مچانے والوں پر برس پڑے اور کہا کہ ایک تیر سے شیر سمیت کئی شکار کیے،ان کا شوق ہے مقابلہ کرنا ، تو کرو اور ہارو، ن لیگ کا ردعمل انتہائی بچگانہ ہے، دھاندلی کے ثبوت ہیں تو سامنے لائیں ورنہ خاموش ہوجائیں۔ 

ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ان کا شوق ہے اپوزیشن سے اپوزیشن کرنا، ان کا شوق ہے پیپلز پارٹی سے مقابلہ کرنا ، تو کرو اور ہارو۔

بلاول بھٹو نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کراچی میں ڈسکہ کی طرح نہ دھند تھی نہ پولنگ افسر غائب ہوئے ، ڈسکہ ٹو کا شور مچانے والے بتائیں ڈسکہ کی طرح فائرنگ کہاں ہوئی؟ شاہد خاقان عباسی آر او آفس میں موجود تھے اور اپنی ہار دیکھ رہے تھے۔

بلاول نے مزید کہا کہ کون سی جماعت مکمل سلیکٹڈ ہے؟ اور وہ اب ہمیں لیکچر دے گی، ن لیگ کے دوستوں کو شکست کو تسلیم کرنا سیکھنا چاہیے۔ پی ڈی ایم میں ایسے دوست ہیں جو عمران خان کو نہیں ہٹانا چاہتے۔ 

بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت کو ہرمیدان میں شکست دلوائی، پیپلزپارٹی کی کامیابی نے ثابت کردیا کراچی کے عوام پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ نہیں، انہوں نے این اے 249 بلدیہ کراچی میں تاریخی کامیابی دلوائی اور پھر سے پی ٹی آئی کو عبرتناک شکست دی، عوام اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہوں نے سلیکٹڈ حکومت کو مستردکر دیا ہے۔

تازہ ترین