• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این اے 249: مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ نون کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کر لی۔

الیکشن کمیشن نے این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے حتمی نتائج پر حکم امتناع جاری کر دیا۔

الیکشن کمیشن نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالقادر مندوخیل کی کامیابی کے حتمی نتائج روک دیئے ہیں جبکہ مفتاح اسماعیل کی درخواست 4 مئی کو سماعت کے لیے مقرر کر دی۔

مفتاح اسماعیل کی درخواست پر الیکشن کمیشن کے 2 رکنی کمیشن نے آرڈر جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن حتمی نتائج کے حوالے سے امتناع کا حکم دیتا ہے۔

الیکشن کمیشن کا اپنے حکم میں کہنا ہے کہ کمیشن درخواست سے مطمئن ہے کہ یہ الیکشن کمیشن کی مداخلت کا کیس ہے۔

مفتاح اسماعیل نے چیف الیکشن کمشنر سے این اے 249میں دوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی۔

مسلم لیگ نون کے رہنما و امیدوار مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی کے حلقے 249 کے ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی مکمل گنتی دوبارہ کرانے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا تھا۔

مسلم لیگ نون کے امیدوارمفتاح اسماعیل نے خط میں کہا تھا کہ 34 پولنگ اسٹیشنوں سے پریزائیڈنگ افسروں نے نتیجہ واٹس ایپ نہیں کیا۔

مفتاح اسماعیل نے چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ہمیں 30 سے زائد پولنگ اسٹیشنز سے رزلٹ موصول نہیں ہوئے، ہمیں بعض پریزائیڈنگ افسران کے رویّے پر شدید تحفظات ہیں۔

انہوں نے خط میں کہا کہ کئی فارم 45 پر دستخط نہیں تھے، آپ سے درخواست ہے کہ ووٹوں کی مکمل گنتی دوبارہ کرائی جائے۔


مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ آر او قانون پر عمل کرتے ہوئے اس کم فرق کے باوجود ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی ہدایت نہیں دے رہا۔

نون لیگی امیدوار نے کہا ہے کہ ہمارے پاس فارم 45 پر ووٹوں کی گنتی آر او کی جانب سے دیئے گئے فارمز سے مختلف ہے، ہمیں آر او کی جانب سے فارم 45 فراہم نہیں کیئے گئے۔

انہوں نے خط میں کہا تھا کہ ہمیں آر او نے پولنگ اسٹیشن کے حساب سے رزلٹ سمری فراہم نہیں کی، ہم نے آر او سے واٹس ایپ نتائج کی وصولی کے وقت کی رسید مانگی تھی جو نہیں دی گئی۔

مفتاح اسماعیل نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کو نتائج کو حتمی شکل دینے سے روکا جائے، این اے 249 کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کرائی جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ آر او نے ہماری ساری درخواستیں مسترد کر کے واضح جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے، آدھے سے زیادہ فارم 45 پر آر او نے دستخط نہیں کیئے۔

تازہ ترین