لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی کشتی ڈانواں ڈول اور بے سمت ہے، عوام کیساتھ کھیلنے والوں کو جواب دینا پڑے گا۔ اشرافیہ ہاتھوں میں چابک پکڑے غریبوں کی گردنوں پر سوار ہے۔ حکومت ملک کے اسلامی تشخص کو نقصان پہنچانے کی کوششیں نہ کرے تو بہتر ہوگا۔ مغرب کی تقلید میں مسجد و مدرسہ کو سر کرنے کی مہمات بے سود رہیں گی۔ حکومت کی جانب سے متعارف کیے گئے وفاقی اور صوبائی اوقاف آرڈینینسز کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان کو اب نظام مصطفیٰ چاہیے،عوام کے دکھوں اور محرومیوں کا ازالہ اللہ کے دئیے ہوئے آفاقی نظام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ مرکز علوم اسلامیہ منصورہ میں حلال فوڈ کے حوالے سے ایک تقریب میں بطور مہمان خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جامعہ منصورہ میں ایک دہائی سے زائد عرصہ سے ملائشیا کے انٹرنیشنل ادارے جاکم کے تعاون سے حلال فوڈ سے متعلق مختلف کورسز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ امیر جماعت نے تخصص فی فقہ الحلال کے دوسالہ کورس کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔