• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوجی افسر کی کورٹ مارشل کیخلاف دائر درخواست خارج

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے فوجی افسر کے کورٹ مارشل کیخلاف درخواست خارج کرتے ہوئے قرارد یا ہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت فوجی اہلکار کیخلاف کورٹ مارشل کا کیس ہی بنتا ہے۔

جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے قتل کے الزام میں آرمی کورٹ سے ملنے والی سزا ئے عمر قید کے خلاف لیفٹیننٹ عاصم کی اپیل کی سماعت کی تو اپیل گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ یہ مقدمہ کورٹ مارشل کا نہیں بنتا ہے کیونکہ جس وقت قتل کا وقوعہ ہوا تھا ان کا موکل چھٹیوں پر تھا،جبکہ کورٹ مارشل ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کا ہوتا ہے ،زیر غور مقدمہ سول عدالت میں چلنا چاہیے تھا۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اپیل گزار کے کورٹ مارشل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ملزم لفٹیننٹ عاصم کو آرمی رولز کے تحت عمر قید کی سزا دی گئی ہے اور سزا دیتے وقت تمام شواہد اور حقائق کو مدنظر رکھا گیاہے۔

بعد ازاں فاضل عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد سزا برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کردی،یاد رہے کہ ملزم لیفٹیننٹ عاصم بشیر نے2011میں بہاولپور کینٹ میں تعیناتی کے دوران اپنی والدہ کی بھتیجی کو قتل کردیا تھا ،جس پر اسے عمر قید کی سزا دی گئی تھی۔

تازہ ترین