• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے زیراہتمام بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کیخلاف حکومتی اقدامات پر انوکھا مظاہرہ

برسلز( حافظ انیب راشد )ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہندوستان میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور مخالف آوازوں کو خاموش کرنے کے حکومتی اقدامات کے خلاف انوکھا مظاہرہ کیا ہے ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے  1000 شمعیں روشن کرکے یورپین یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذاکرات میں انسانی حقوق کو نہ بھولیں۔ " Stop silencing dissent in India " کے عنوان کے ساتھ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یہ مظاہرہ جمعرات کی شب پرتگال کے شہر پورٹو میں کیا جہاں ہفتے کے روز ای یو - انڈیا لیڈرز سمٹ آن لائن منعقد ہوئی۔اس مظاہرے کی خاص بات یہ تھی کہ ایمنسٹی نے کوویڈ-19 کے باعث افراد جمع کرنے کی بجائے 1000 شمعیں روشن کی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی یہ روشن شمعیں ان 1000 افراد کی ترجمانی بھی کر رہی تھیں، جنہوں نے ان یورپین رہنماؤں کے نام ایک پٹیشن پر بھی دستخط کیے تھے جو ہفتے کے روز اس آن لائن اجلاس میں شریک ہونگے ۔اس موقع پر ایمنسٹی انٹرنیشنل پرتگال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیڈرو نٹو نے یورپین رہنماؤں سے اپنی بات چیت میں انسانی حقوق کو فراموش نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ انہیں امید ہے کہ یورپی راہنما ہندوستان کے ساتھ بھی انہی اصولوں کے تحت گفتگو کریں گے جن کے تحت انہوں نے چائنہ کے ساتھ گفتگو کی ۔ انہوں نے اس بات کو زور دیکر کہا کہ یورپ کی جانب سے اس گفتگو میں ہندوستان کی جانب جھکائو یا اس کے سامنے انسانی حقوق کا مسئلہ نہ اٹھانا ایک متضاد چیز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج روشن کی گئیں شمعیں ان 16 مخالف آوازوں کی جانب توجہ دلانے کیلئے ہیں جن میں انسانی حقوق کے محافظ، صحافی، قانون دان حتی کہ مذہبی راہنما تک شامل ہیں۔ یہ 16 لوگ ان سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں آوازوں کی علامت ہیں جن پر ہندوستان میں نہ صرف مقدمات چلائے جا رہے ہیں بلکہ ان پر ظلم و ستم اور دبائو ڈالا جا رہا ہے۔ اس موقع پر مسیحی رہنما فادر جوس ماریا برٹو کا معاملہ بھی پیش کیا گیا جو اس وقت ہندوستانی حکومت کی نگرانی کی زد میں ہیں۔ وہاں موجود ایک صحافی کے مطابق یہ وہاں موجود ایسے ناراض لوگوں کی آواز ہے جو اس وقت ہندوستانی ریاست کے واضح طور قوم پرست وژن کو بیان کرتی ہے ۔ انہیں ہندوستان کے ایک نسلی گروہ آدیواسیوں کے ساتھ روابط رکھنے کے جھوٹے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا جو ایک بزرگ اور بیمار نظر بند پادری کے معاملے کی پیروی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ انسانی حقوق کے مسئلے کو اس اجلاس میں پیش کیا جائے۔ اس موقع پر پیڈرو نٹو نے مزید کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھارت میں اکاؤنٹ منجمد کرکے آپریشن بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ اس وقت وہاں انسانی حقوق کیلئے کوئی انسانی و مالی ذرائع دستیاب نہیں تھے جب ہندوستان میں ان پر سب سے بڑا حملہ کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے یورپین قیادت سے اپیل کی کہ اس ملاقات کے موقع پر یورپین قانون کے بنیادی پتھر اور گاندھی کے خواب یعنی انسانی حقوق اور انسانیت کو پیچھے نہ رہ جانے دیں۔ 

تازہ ترین