• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس جدید دور میںماہرین حیران کن چیز یں تیار کررہے ہیں ۔گزشتہ دنوںچین میں واقع ہاربن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر چیان زینگ اور ان کے ساتھیوں نے کلائی پر باندھنے والی پٹی ایجاد کی ہے جو جسمانی حرارت سے ایک ایل ای ڈی روشن کرسکتی ہے ۔یہ کلائی پٹی تھرمو الیکٹرک جنریٹر(ٹی ای جی) اصول کے تحت کام کرتے ہوئے بجلی بناتی ہے۔ 

مستقبل میں یہی ٹیکنالوجی اسمارٹ واچ اور پہنے جانے والے ہلکے پھلکے آلات کو بجلی فراہم کرے گی اوراس طرح بیٹریوں کی ضرورت ختم ہوسکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ایجاد سے بیٹری کے مسائل اور بجلی کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔ 

ماہرین نے میگنیشیئم اور بسمتھ سے تیار اس پٹی کو پولی یوریتھین سے بنایا ہے اور تمام الیکٹروڈ لچک دار بنائے ہیں۔ اس طرح یہ پوری پٹی نرم اور لچک دار ہے اور انسانی کلائی پر گھما کر پہنی جاسکتی ہے۔ 

اسی طرح یہ پٹی جسمانی درجہ ٔحرارت اور کمرے کی گرمی کے فرق سے بجلی بناتی ہے۔ یہ پٹی بہترین حالت میں بجلی فی مربع سینٹی میٹر 20 مائیکرو واٹ بجلی تیار کرتی ہے۔ بجلی کی یہ مقدار ایک ایل ای ڈی روشن کرنے کے لیے کافی ہے۔اس پٹی کو انسانی ہاتھ پر دس ہزار مرتبہ کھولا اور بند کیا گیا لیکن اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا اور نہ ہی اس کی کارکردگی متاثر ہوئی۔

پہننے والوں نے بھی کسی الجھن اور پریشانی کا ذکر نہیں کیا لیکن اگر ٹی ای جی پٹی کی موٹائی کو بڑھادیا جائے تو اس سے بجلی کی مقدار بھی بڑھ سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے میں اس ٹیکنالوجی کی افادیت مزید بڑھانے پر غور کیا جائے گا۔

تازہ ترین
تازہ ترین