ایک بین الاقوامی ٹیکنالوجی کمپنی نے دنیا کے باریک ترین ٹرانسسٹرز والا مائیکروپروسیسر تیار کیاہے، جس میں ہر ٹرانسسٹر کی چوڑائی 2 نینومیٹر، یعنی ڈی این اے سے بھی زیادہ باریک ہے۔اس قدر باریک ٹرانسسٹرز کی بدولت جو مائیکروپروسیسر تیار ہوا ہے اس میں عام انسانی ناخن جتنی جسامت پر 50 ارب ٹرانسسٹرز سمو ئےگئے ہیں ۔
یہ مائیکروپروسیسرز کے مقابلے میں 45 فی صد بہتر ہونے کے علاوہ 75 فی صد تک بجلی کی بچت بھی کرے گا۔واضح رہے کہ اس وقت اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ سے لے کر کمپیوٹرز تک میں استعمال ہونے والے عام مائیکروپروسیسرز میں ٹرانسسٹرز کی انفرادی چوڑائی 7 نینومیٹر ہوتی ہے۔
اب تک تجرباتی طور پر 2.5 نینومیٹر چوڑے ٹرانسسٹرز والی چپس بھی تیار کی جاچکی ہیں جب کہ خیال کیا جارہا تھا کہ اگر اس سے زیادہ باریک ٹرانسسٹرز والی چپ بنائی گئیں تو وہ قدرتی قوانین کی وجہ سے اپنا کام درست طور پر نہیں کرے گی۔
تاہم بین الاقوامی ٹیکنالوجی کمپنی نے 2 نینومیٹر چپس تیار کرکے یہ خیال غلط ثابت کردیا ہے۔جلد ہی ان مائیکروپروسیسرز کی بڑے پیمانے پر تیاری شروع کردی جائے گی لیکن صارفین کےلیے ان چپس سے تیار کردہ مصنوعات 2023 تک دستیاب ہونے کی اُمید ہے۔