کراچی میں وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر میں اربن فلڈنگ سے پانی ہی پانی جمع ہوگیا، سڑکوں پر پانی سے متعدد گاڑیاں ڈوب گئیں، پانی گھروں میں داخل ہونے لگا۔
مختلف علاقوں میں حادثات میں 9 افراد ہلاک
ریسکیو حکام کے مطابق کراچی میں بارش کے بعد کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق کراچی کی شارع فیصل پر نرسری کی فٹ پاتھ پر موٹر سائیکل سوار شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ گلستانِ جوہر بلاک 12 میں واقع ایک گھر کی دیوار گرنے سے 4 افراد جاں بحق ہوئے۔
اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے 11 میں گھر کی دیوار گرنے سے 1 بچہ جاں ہو گیا۔
نارتھ کراچی، ڈیفنس خیابانِ بخاری میں کرنٹ لگنے سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔
ملیر 15 میں پیٹرول پمپ پر آگ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔
بارش کے باعث مختلف نجی اور سرکاری تقریبات منسوخ کر دی گئیں، گھروں کو جانے والے شہری سڑکوں پر جمع پانی میں پھنس گئے، متعدد گاڑیاں بند ہو گئیں۔
ضلع ملیر یو سی مظفر آباد کالونی، عالمگیر سوسائٹی اور لیاقت آباد سی ون ایریا میں بھی بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے، ملیر کورٹ کے قریب قائم سوسائٹی کے گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔
کراچی کی شارعِ فیصل، ایئر پورٹ، ماڈل کالونی اور لانڈھی کے اطراف میں بھی بادل جم کر برسے۔
اس کے علاوہ آئی آئی چندریگر روڈ، ڈیفنس، گلستان جوہر، ناظم آباد اور اطراف میں بھی بادل برسے۔
کراچی میں موسلا دھار بارش کے بعد سڑکیں تالاب بن گئیں جبکہ نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے۔
گلشنِ اقبال، لیاقت آباد، صدر، فیڈرل بی ایریا، نارتھ کراچی سمیت دیگر مقامات پر پانی جمع ہے۔
مختلف شاہراہوں پر لوگوں نے گاڑیاں بند کر کے کھڑی کر دیں، اتحاد ٹاؤن، مشرف کالونی، عابد آباد کا علاقہ بھی شدید متاثر ہو گیا۔
حب ریور روڈ پر جگہ جگہ ٹریفک جام ہے، میراں ناکہ سے پنکھا ہوٹل شیرشاہ میں بھی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
ناگن چورنگی سے سُرجانی ٹاؤن جانے والا ٹریفک جام ہو گیا جس سے شہری پریشان ہو گئے۔
شہر کے مختلف نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا، نارتھ ناظم آباد شادمان ٹاؤن کے اطراف برساتی نالے بپھر گئے۔
نارتھ کراچی ناگن چورنگی کے اطراف پانی جمع ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
نارتھ کراچی ناگن چورنگی کی فوڈ اسٹریٹ پر کئی دکانوں میں پانی داخل ہوگیا۔
بلوچ کالونی اور اس کے اطراف کی سڑکیں تالاب بن گئیں جہاں گاڑیاں چھتوں تک زیر آب آگئیں۔ اسکول اور دفاتر سے گھر جانے والے پریشان ہوگئے اور ٹریفک جام میں پھنس گئے۔
ایئرپورٹ کے قریب ملیر ہالٹ پر لوگ رسی پکڑ کر چلنے پر مجبور ہوگئے۔ یونیورسٹی روڈ پر بارش کا پانی گاڑیوں کے اندر داخل ہوگیا، نیپا چورنگی پر متعدد گاڑیاں بارش کے پانی میں پھنس گئیں۔ اسٹیڈیم روڈ بارش کے پانی میں ڈوب گیا جس کے باعث وہاں قائم شہر کے دو بڑے نجی اسپتالوں کے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج شام 6 بجے تک ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کردیے ہیں۔
گلشن حدید میں 145 ملی میٹر، کیماڑی میں 137، جناح ٹرمینل پر 135، اولڈ ایئرپورٹ پر 125 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔
سعدی ٹاؤن میں 123، گلستان جوہر میں 122، کلفٹن ڈی ایچ اے میں 121، فیصل بیس پر 114، سُرجانی ٹاؤن میں 111 اور نارتھ کراچی میں 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
کورنگی میں 96.6، ناظم آباد میں 82، مسرور بیس پر 75، گلشن معمار پر 75.2 اور اورنگی ٹاؤن میں 66.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ تنقید کرنا لوگوں کا حق ہے، لیکن حقائق بھی جان لینے چاہیئں۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے میئر کراچی کا کہنا تھا کہ شہر میں دو گھنٹے مسلسل بارش ہوئی، ابھی بھی جاری ہے، ہم سب سڑکوں پر ہیں، صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔
انہون نے بتایا کہ شہر میں 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہوچکی ہے، میں خود اس وقت ڈیفنس کے نالے کے قریب موجود ہوں، بارش کا سلسلہ اب بھی رکا نہیں۔ ٹیپو سلطان کے نالے کو کلیئر کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
مجھے اندازہ ہے کہ لوگ پریشان ہیں، لوگ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں، بارش کے سلسلہ ختم ہونے کے ڈیڑھ گھنٹے کے بعد صورتحال معمول پر آتی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مون سون بارشوں کے دوران متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دے دیا۔
مراد علی شاہ نے میئر کراچی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اربن فلڈ سے بچاؤ کے لیے نالوں اور ڈرینج سسٹم کی سخت نگرانی کی جائے، بارش کے پانی کے فوری اخراج کے لیے مشینری اور عملہ متحرک رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں کے دوران عوام غیرضروری سفر سے گریز کریں۔ ضلعی انتظامیہ، پولیس اور بلدیاتی ادارے کوآرڈینیشن میں رہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے ٹریفک پولیس کو نشیبی اور مصروف مقامات پر الرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بارش کے دوران ٹریفک پولیس عوام کی بھرپور رہنمائی کرے۔
جواد میمن کا کہنا تھا کہ کلفٹن میں بارش گرنے کی رفتار 60 ملی میٹر فی گھنٹہ ہے، کلفٹن میں صبح سے اب تک 70 ملی میٹر تک بارش ہو چکی ہے۔
کراچی کے متعدد علاقوں میں موسلادھار بارش میں بجلی کی فراہمی بند ہو گئی۔
لیاری، کھارادر، صدر، اولڈ سٹی ایریا، گارڈن، کورنگی، لانڈھی، سرجانی ٹاؤن، نیو کراچی، نارتھ کراچی، کیماڑی، ماڑی پور، سائٹ ایریا اور نمائش میں بجلی معطل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن نے کہا تھا کہ کراچی میں گرج چمک کے ساتھ معتدل بارش کا امکان ہے جبکہ منگل اور بدھ کو شہر میں موسلا دھار بارش کا امکان بھی رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 23 اگست تک جاری رہنے والےسسٹم کے دوران شہر بھر میں 2 سے 3 اسپیل آسکتے ہیں، اسپیل کے دوران شہر کے بیشتر مقامات پر 40 سے 50 ملی میٹر بارش ہوسکتی ہے جبکہ چند مقامات پر 70 سے 80 اور کہیں کہیں 100 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔