• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس جدیددور میں کمیونی کیشن ٹیکنالوجی بھی بہت تیزی سے ترقی کررہی ہے۔ اس ضمن میں ماہرین نے اب ’’6جی ‘‘ ٹیکنالوجی معتارف کروانے کا سوچا ہے ۔جب کہ ابھی دنیا کے چند ملکوں میں ہی 5 جی موبائل سروس شروع کی گئی ہے ۔جاپان اور آسٹریلیا کے سائنس دانوں نے مشتر کہ تحقیق کرتے ہوئے 6 جی کمیونی کیشن کے لیے ملٹی پلیکسر چپ تیار کی ہے ۔اس کو خالص سلیکان سے تیار کیا گیاہے ۔

جب 5 جی کے ذریعے 20 گیگا بٹس فی سیکنڈ کی رفتار ممکن ہے تو 6 جی کنکشن کی رفتار اس سے بھی 50 گنا زیادہ یعنی 1000 گیگا بٹس فی سیکنڈ تک ہو سکتی ہے ۔ڈیٹا کمیونی کیشن میں ’’ملٹی پلیکسر‘‘ خصوصی اہمیت رکھتا ہے، کیوں کہ یہ سگنلز کو بہت تیزی سے تقسیم کرنے اور منظم طور پر ایک ساتھ جوڑنے کا کام کرتے ہوئے تیز رفتار ڈیٹا ٹرانسفر میں سہولت پیدا کرتا ہے۔ماہرین کے مطابق اگلی نسل کے ملٹی پلیکسر کا یہ پروٹوٹائپ ٹیراہرٹز رینج میں 300 گیگاہرٹز بینڈ پر ڈیٹا کمیونی کیشن کا کام کرتا ہے۔

اسی خوبی کی بناء پر یہ ملٹی پلیکسر بہت مختصر بھی ہے جو ’’6 جی‘‘ اور اس سے بھی اگلی نسلوں کی ڈیٹا کمیونی کیشن کو حقیقت کا رُوپ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ چپ تیز رفتارڈیٹا ٹرانسفر کو یقینی بنانے کے لیے ’’آپٹیکل ٹنکنگ ‘‘ کے عمل سےاستفادہ کرتی ہے ۔سادہ ڈیزائن کا حامل ،چار چینلوں والا یہ ملٹی پلیکسر 48 گیگا بٹس فی سیکنڈ کی رفتار سے ڈیٹا ٹرانسفر کرسکتا ہے ۔جو 8 کے کوالٹی والی بھاری بھر کم ویڈیو کی اسٹر یمنگ کے لیے کافی ہے۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین