پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے غزہ میں اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے ذریعے شہری آبادی پر لگاتار وحشیانہ بمباری پر شدید غم اور غصہ کا اظہار کیا ہے۔
پی ایم اے نے کہا ہے کہ اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔
اب تک لگ بھگ 200 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 85 بچے اور 34 خواتین شامل ہیں جبکہ ان وحشیانہ حملوں میں 1300 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس صورتحال نے انسانی اور صحت کی تباہی پیدا کردی ہے۔
ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے طبی خدمات کی فراہمی کے لئے ایمبولینسوں، ڈاکٹروں، پیرامیڈیکس، اسپتال کے دیگر عملہ، کلینک عملہ اور رضاکاروں کے لئے تیز، محفوظ اور غیر یقینی تحریک چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ بیان غزہ میں صحت کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد کے مطابق اس سلسلے میں پی ایم اے نے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھا ہے۔
خط لکھنے کا مقصد ہے کہ غزہ میں صحت کی ہنگامی صورتحال کا نوٹس لیں تاکہ زخمی اور بیمار افراد کا علاج آسانی سے ہوسکے۔